یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اتوار کے روز امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ پر زور دیا کہ وہ روس کے حملے سے ہونے والی تباہی کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے یوکرین کا دورہ کریں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرینی صدر نے اتوار کو نشر ہونے والے سی بی ایس ”60 منٹ“ انٹرویو میں کہا کہ براہ کرم، کسی بھی قسم کے فیصلے، کسی بھی قسم کے مذاکرات سے قبل لوگوں، عام شہریوں، جنگجوؤں، ہسپتالوں، گرجا گھروں، تباہ شدہ یا مردہ بچوں کو دیکھنے کے لیے یوکرین آئیں۔
ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ ٹرمپ یوکرین کے دورے پر آئیں گے تو انہیں سب سمجھ آجائے گا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ان کے ملک کے ساتھ کیا کچھ کیا ہے۔
واضح رہے فروری کے آکر میں یوکرینی صدر نے وائٹ ہاؤس کا دورہ کیا تھا جہاں ان کی امریکی صدر ٹرمپ اور نائب امریکی صدر جے ڈی وینس نے گرما گرم بحث ہوئی تھی۔
افغانستان کے شہر مزار شریف میں مسجد کے باہر دھماکہ، ایک جاں بحق، تین زخمی
یوکرین کی جانب سے اس سے قبل امریکی تجویز کردہ غیر مشروط جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کی گئی تھی تاہم ماسکو نے اسے مسترد کر دیا تھا۔
زیلنسکی کا کہنا تھا کہ پیوٹن پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔ میں نے یہ بات صدر ٹرمپ کو کئی بار بتائی ہے۔ تو جب آپ پوچھتے ہیں کہ جنگ بندی کیوں کام نہیں کر رہی ہے تو اس کی اصل یہی وجہ ہے۔
امریکا تمام مصنوعات خود تیار کرے گا، ٹرمپ کا اعلان:چین کا آخری دم تک تجاری جنگ لڑنے کا اعادہ
یوکرینی صدر نے مزید کہا تھا کہ پیوٹن کبھی بھی جنگ کا خاتمہ نہیں چاہتے تھے۔ وہ کبھی نہیں چاہتے کہ ہم آزاد ہوں۔ روس ہمیں مکمل طور پر تباہ کرنا چاہتا ہے۔