نور مقدم قتل کیس میں اہم پیش رفت، امریکی سفارتی ٹیم کی اڈیالہ جیل میں مجرم ظاہر جعفر سے ملاقات

0 minutes, 0 seconds Read

نور مقدم قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جہاں امریکی سفارتی ٹیم کو اڈیالہ جیل میں قید امریکی نژاد مرکزی مجرم ظاہر جعفر سے ملاقات کی اجازت دے دی گئی۔ حکام کے مطابق، امریکی سفارتی وفد نے جیل کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کے دفتر میں ظاہر جعفر سے ملاقات کی، جس کا مقصد امریکی شہری کو قانونی معاونت فراہم کرنا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ملاقات امریکی سفارتی عملے کی جانب سے باقاعدہ سفارتی تقاضوں کے تحت کی گئی، تاکہ امریکی شہری کو درپیش قانونی صورتحال پر مشاورت کی جا سکے۔

یاد رہے کہ اسلام آباد کی مقامی عدالت نے 24 فروری 2022 کو نورمقدم قتل کیس میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت، ریپ کے جرم میں 25 سال قید بامشقت، اغوا پر 10 سال قید اور دو لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

اسی کیس میں ظاہر جعفر کے ملازمین جان محمد (مالی) اور افتخار (سکیورٹی گارڈ) کو بھی 10،10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ جبکہ ظاہر جعفر کے والد ذاکر جعفر، والدہ عصمت آدم جی اور دیگر ملزمان کو عدم شواہد کی بنا پر بری کر دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ 27 سالہ نورمقدم کو 20 جولائی 2021 کو اسلام آباد کے پوش علاقے ایف-7/4 کے ایک مکان میں بے دردی سے قتل کیا گیا تھا، اور اسی روز مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو جائے وقوعہ سے گرفتار کیا گیا۔ اس کیس کی حساس نوعیت کے پیش نظر اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کو فوری فیصلے کا حکم دیا تھا۔

مارچ 2023 میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے ظاہر جعفر کی اپیل مسترد کرتے ہوئے اس کی سزائے موت برقرار رکھی اور ریپ کے جرم میں دی گئی سزا میں بھی اضافہ کیا۔

Similar Posts