محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا نے وفاقی حکومت کو نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) اجلاس فوری بلانے کے لیے خط لکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ مشیر خزانہ مزمل اسلم نے این ایف سی کے ساتویں ایوارڈ میں غیر آئینی توسیع کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کو اس کا جائز حصہ فوری دیا جائے۔
محکمہ خزانہ کے مطابق وفاقی حکومت اجلاس بلانے میں مسلسل تاخیر کر رہی ہے جو کہ آئینی عمل میں رکاوٹ کے مترادف ہے۔ مشیر خزانہ مزمل اسلم نے مطالبہ کیا کہ ضم شدہ اضلاع (سابقہ فاٹا) کے لیے پانچواں گروپ فوری طور پر تشکیل دیا جائے تاکہ ان علاقوں کی مالی ضروریات کو بروقت پورا کیا جا سکے۔
این ایف سی ایوارڈ میں بلوچستان کا حصہ دوگنا کردیا گیا ہے، وزیراعظم شہباز شریف
محکمہ خزانہ کے اجلاس میں بتایا گیا کہ وفاقی حکومت ضم اضلاع کے اخراجات کے مطابق فنڈز کی فراہمی نہیں کر رہی، جس سے صوبائی حکومت کو مالی مشکلات کا سامنا ہے۔
کینال پراجیکٹ جاری رکھا گیا تو ہم حکومت سے الگ ہو جائیں گے، ناصر شاہ
محکمہ خزانہ کا مؤقف ہے کہ این ایف سی ایوارڈ کا اجلاس بلانا آئینی تقاضہ ہے اور اس میں مزید تاخیر صوبائی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہوگی۔ خیبرپختونخوا حکومت وفاق سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ وہ فوری طور پر اجلاس طلب کرے اور ضم شدہ اضلاع کا مالیاتی شیئر بحال کرے تاکہ ان پسماندہ علاقوں میں ترقیاتی عمل کو جاری رکھا جا سکے۔