پنجاب اسمبلی کے سامنے طبی عملے کا دھرنا جاری

0 minutes, 0 seconds Read

پنجاب اسمبلی کے سامنے گرینڈ ہیلتھ الائنس کا احتجاج جاری ہے، جس میں ہزاروں طبی ملازمین شریک ہیں۔ چئیرمین گرینڈ ہیلتھ الائنس ڈاکٹر سلمان حسیب نے حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک مطالبات تسلیم نہیں ہوتے، دھرنا اور ہڑتال جاری رہے گی۔

ڈاکٹر سلمان حسیب کا کہنا تھا کہ 35 ہزار روپے تنخواہ پر کام کرنے والے مزدوروں کو بے دخل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پنجاب کی پرائمری ہیلتھ کی سیکریٹری نادیہ ثاقب کے اقدامات سے صورتحال خراب ہوئی ہے، جو پرانے ملازمین کو نکال کر نئے افراد کو بھرتی کر رہی ہیں اور دعویٰ کرتی ہیں کہ نوکریاں دی جا رہی ہیں۔

ڈاکٹر سلمان کے مطابق، پنجاب کے تمام اسپتالوں کے آؤٹ ڈور آج بند رہے، جبکہ ایپکا کے صدور نے بھی احتجاج میں شرکت کی۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز خواتین مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا گیا اور تیزاب ملا پانی پھینکا گیا، جس کی سخت مذمت کی گئی۔

گرینڈ ہیلتھ الائنس کا پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا جاری، او پی ڈیز کے بائیکاٹ کااعلان

انہوں نے خبردار کیا کہ پیر کے روز محکمہ صحت یا ڈی جی ہیلتھ کے دفتر ریلی کی صورت میں جائیں گے اور ریلی کے رخ کا بڑا سرپرائز دیا جائے گا۔ اگر کسی ضلع میں احتجاجی ملازمین کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا تو اسپتالوں کے انڈور سروسز بھی بند کر دی جائیں گی۔

ڈاکٹر سلمان حسیب کا کہنا تھا کہ پیر کے دن حکومت نے مختلف مراکز صحت ٹھیکیداروں کے حوالے کرنے کی تیاری کر رکھی ہے، لیکن اگر کسی ٹھیکیدار نے قبضے کی کوشش کی تو مظاہرین مزاحمت کرتے ہوئے انہیں باہر نکال دیں گے۔

گرینڈ ہیلتھ الائنس کا احتجاج، سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز کا بائیکاٹ

آخر میں انہوں نے کہا کہ حکومت مذاکرات کرے تاکہ پنجاب کے مریضوں کو مزید مشکلات سے بچایا جا سکے۔

Similar Posts