سکھ علیحدگی پسند گروپ کے رہنما کی جانب سے امریکی نائب صدر کے دورہ بھارت سے قبل انہیں خط لکھ دیا گیا جس میں انہیں مودی کے ظلم سے متعلق آگاہ کیا گیا۔
امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کے کل ہونے والے دورہ بھارت سے قبل سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے امریکی نائب صدر کو خط میں لکھا کہ وہ بطور ایک امریکی شہری، انسانی حقوق کے وکیل اور سکھس فار جسٹس کے جنرل کونسل آپ کو خط لکھ رہے ہیں جس میں آپ کو مودی کی دہشتگردی سے متعلق بتانا چاہتے ہیں۔
گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک سینئر کارکن نے میرے قتل پر ڈھائی لاکھ ڈالر کا انعام رکھا ہے، یہ اعلان امریکی سرزمین پر ایک امریکی شہری کے قتل کے ارتکاب کا مجرمانہ عمل ہے، انہوں نے کہا کہ میرے قتل پر انعام رکھنا امریکی قومی سلامتی پر بھی براہ راست حملہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جے ڈی وینس اس عمل کو ریاست کی زیر سرپرستی پرتشدد بین الاقوامی جبر کے طور پر لیں، آپ سے دورہ بھارت میں اس معاملے کو اٹھانے کی درخواست کرتا ہوں۔
سکھ علیحدگی پسند رہنما کا کہنا تھا کہ آپ مودی حکومت کو ممکنہ اثرات سے خبردار کریں اور امریکی قانون کے تحت بھارت کو قانونی کارروائی، اقتصادی پابندیوں سے خبردار کریں اور میرے قتل کی سازش میں ملوث بھارتی اداروں کو غیر ملکی دہشت گرد کے طور پر نامزد کریں۔
گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ اقتصادی یا سفارتی تحفظات سے قطع نظر خالصتان ریفرنڈم کے منتظمین کی آئینی آزادی اور تحفظ کو برقرار رکھا جائے گا۔