پنجاب اسمبلی نے نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ 2025 کا بل منظور کرنے کے علاوہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے خلاف قرارداد منظور کرلی۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس ملک محمد احمد خان کی زیرصدارت شروع ہوا، جس میں مسودہ قانون نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ 2025 کا بل پیش کیا گیا، جسے منظور کرلیا گیا۔
بل وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمان نے پیش کیا، ایوان نے اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی تمام تجاویز کو یکسر مسترد کردیا۔
ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن رکن نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران کان نے اسٹیٹ آف دی آرٹ 3 کینسر اسپتال بنائے، عمران خان کی کاوشوں پر انہیں خراج تحسین پیش کیا جانا چاہیئے، نوازشریف سابق وزیر اعظم اب ہیر ٹیج کمیٹی کے چیئرمین ہیں، ان کے نام پر کیوں اسپتال کا نام رکھا جا رہا ہے، ان کے خاندان کی اپنی 40-50 ملیں ہیں، اس خاندان نے تو نوازشریف کے نام پر کوئی مل نہیں رکھی، کرپشن کے دس پندرہ لوگوں میں نوازشریف کا نام گوگل پر نکل آئے گا۔
صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ اسپتال 935 بیڈ پر مشتمل اسپتال ہوگا، شوکت خانم اسپتال پر 50 کروڑ اور زمین ہم نے دی ہے، اچھا اسپتال ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بون میرو کینسر ہسپتال لیول فور پر بھی علاج مشکل ہے، ہم 130 بیڈ کا وارڈ بنائیں گے، کے پی میں کوئی کینسر اسپتال نہیں ہے، ہم اسپتال کے لیے پوری دنیا میں رابطہ کررہے ہیں اور آرکیالوجی ایکسپرٹ سے رابطہ کر رہے ہیں۔
پنجاب اسمبلی سے منظور نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ 2025 بل تفصیلات
دوسری جانب پنجاب اسمبلی سے منظور کروائے گئے نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ 2025 بل کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
بل کے متن کے مطابق قانون کے تحت ایک خود مختار ادارہ قائم کیا جائے گا، بل کے تحت یہ ادارہ ایک کارپوریٹ باڈی ہوگی، ادارے کو زمین خریدنے، رکھنے اور انتظام کرنے کا اختیار ہوگا، سرکاری زمین کی فروخت یا منتقلی کے لیے حکومت کی منظوری ضروری ہوگی۔
متن میں کہا گیا کہ بورڈ آف گورنرز، ایگزیکٹو کونسل، ڈین سمیت ماہر ڈائریکٹرز کی تقرری ہوگی، تمام اہم عہدوں پر تقرری کے لیے اسپیشل سلیکشن بورڈ تشکیل دیا جائے گا، ادارے کے فنڈز کو سرکاری گرانٹس، عطیات، بین الاقوامی امداد سے جوڑا جائے گا، بل پنجاب اسمبلی سے منظوری کے بعد گورنر پنجاب کو بھیجا جائے گا۔
پنجاب اسمبلی میں کئی بلز پیش
اس کے علاوہ اسمبلی میں دی پنجاب ایجوکیشنل انسٹیٹیوٹ ترمیمی بل 2025، دی امپرئیل ٹیوٹرل کالج بل 2025 ایوان میں پیش کردیا گیا۔
پنجاب اسمبلی میں دی لاہور کیپیٹل یونیورسٹی بل 2025، دی ساؤتھ ہل یونیورسٹی بل 2025، دی مکبر یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی گجرات بل 2025 بھی ایوان میں پیش کردیے گئے۔
اس کے علاوہ پنجاب اسمبلی میں دی پرونشل موٹر وہیکل ترمیمی بل 2025، دی پرونشل اسمبلی آف دی پنجاب پرولیج ترمیمی بل 2025، دی ابوہ یونیورسٹی فیصل آباد بل 2025، دی لاہور انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ترمیمی بل 2025 پیش کردیے گئے۔
ایوان میں پیش کیے گئے تمام بلوں کو متعلقہ اسٹینڈنگ کمیٹیوں کے حوالے کردیا گیا۔
کینسر کی تشخیص کی قرارداد کثرت رائے سے منظور
اس کے علاوہ پنجاب اسمبلی میں مفاد عامہ سے متعلق کینسر کی تشخیص کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ پنجاب سمیت ملک بھر میں کینسر کے مریضوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، ہر 8 میں سے ایک خاتون بریسٹ کینسر کا شکار ہو رہی ہے، کینسر کے مرض کی بروقت تشخیص اور علاج نہ ہونے سے اموات کا سلسلہ بھی بڑھ رہا ہے۔
بل کے متن کے مطابق صوبہ پنجاب کی 13 کروڑ آبادی ہے، پنجاب میں کینسر کے مریضوں کے لیے سرکاری سطح پر سہولیات کم ہیں، 13 کروڑ آبادی کے لیے سرکاری اسپتالوں میں کینسر کے صرف 410 بیڈز ہیں، پنجاب میں علاج و معالجہ کے لیے جدید مشینری کی بھی شدید قلت ہے، اس ایوان کی رائے ہے کہ کینسر کے مریضوں کو سرکاری سطح پر علاج کی جدید سہولیات فراہم کی جائیں۔
پنجاب اور خیبرپختونخوا میں دہشتگردی کیخلاف قرارداد منظور
اس کے علاوہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے خلاف قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔
رکن پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ نے دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنانے کے متعلق قرارداد ایوان میں پیش کی۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان کوٹ مبارک پنجاب اور خیبرپختو نخوا کے سرحدی علاقے میں 2 مارچ کو خوارج دہشت گردوں کے گھات لگا کر کیے گئے حملے کو ناکام بنانے پر پنجاب پولیس کے بہادر جوانوں کو زبر دست خراج تحسین پیش کرتا ہے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان اس عزم کا اعادہ کرتا ہے کہ خوارج دہشتگردوں اور ان کے سر پرستوں کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
پیر سید اعجاز علی شاہ گیلانی کے عرس پر مقامی چھٹی کی قرارداد منظور
اس کے علاوہ پنجاب اسمبلی اجلاس میں پیر سید اعجاز علی شاہ گیلانی کے عرس پر مقامی چھٹی کی قرارداد بھی منظور کرلی گئی، 13 اپریل کے لیے مقامی تعطیل کی قرارداد علی حیدر گیلانی نے پیش کی۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ حکومت پیر اعجاز علی شاہ گیلانی کے عرس پر مقامی چھٹی کا اعلان کرے۔
بعدازاں پینل آف چئیرپرسن سمیع اللہ خان نے ایجنڈا مکمل ہونے پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا۔