پہلگام ڈرامہ کے بعد بھارت میں کشمیری طلبہ کے خلاف پرتشدد کارروائیاں تیز ہو گئی ہیں، جس کے نتیجے میں مختلف ریاستوں میں کشمیری نوجوان تشدد، ہراسانی اور دھمکیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ہریانہ، اترپردیش، دہرادون، اور اتراکھنڈ میں کشمیری نوجوانوں کو ہدف بنا کر تشدد کیا جا رہا ہے۔ چندی گڑھ میں ایک کشمیری طالبعلم کو بھارتی طلبہ نے اس کے فلیٹ میں گھس کر بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا، جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا۔
مقبوضہ کشمیر کے پہلگام میں بھارتی سیاحوں پر حملہ- دو غیرملکیوں سمیت 26 ہلاک
متاثرہ طالبعلم کے مطابق رات تقریباً 3 بجے ہندو طلبا زبردستی فلیٹ میں داخل ہوئے اور تشدد کیا۔ کشمیری طلبہ کو نہ صرف زبردستی گھروں سے نکالا جا رہا ہے بلکہ ان کی رہائش اور تعلیم دونوں کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔
پہلگام حملہ: سیاحوں کو بچاتے ہوئے مارے گئے مسلم نوجوان کی موت نے بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب کردیا
رپورٹس کے مطابق بھارتی یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم کشمیری طلبہ شدید عدم تحفظ کا شکار ہیں اور انتہاپسند ہندو تنظیموں کی جانب سے کھلے عام دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ متاثرہ طلبہ نے بھارتی حکومت اور اداروں سے تحفظ کی اپیل کی ہے، مگر تاحال کوئی مؤثر اقدام سامنے نہیں آ سکا۔
پہلگام واقعے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال نے کشمیری طلبہ کی زندگی اجیرن بنا دی ہے، اور والدین سخت تشویش میں مبتلا ہیں۔ انسانی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ صورتحال کا نوٹس لے کر کشمیری طلبہ کو تحفظ فراہم کرنے میں کردار ادا کریں۔