کراچی کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت جنوبی میں مصطفی عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کے خلاف غیرقانونی کال سینٹر چلانے کے مقدمے میں سائبر کرائم حکام نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کردی، جس پر عدالت نے ملزم کو وڈیولنک کے ذریعے کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت جنوبی کراچی میں ملزم ارمغان کے خلاف غیر قانونی کال سینٹر چلانے کے مقدمے میں سائبر کرائم کی جانب سے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
دوران سماعت تفتیشی افسرنے عدالت کو بتایا کہ ملزم کے خلاف غیر قانونی کال سینٹر چلانے اور کرپٹوکرنسی کی منتقلی کا الزام ہے، ملزم سے تکنیکی تحقیقات کے لیے جسمانی ریمانڈ ضروری ہے۔
عدالت نے تفتیشی افسر سے سوال کیا کہ ملزم ابھی کہاں ہے؟ جس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم دوسرے مقدمے میں جیل میں ہے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ ملزم کون سی جیل میں ہے؟ جس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ معلوم کرنا پڑے گا ارمغان کونسی جیل میں ہے؟ اس پر عدالت نے کہا کہ ملزم ارمغان کو ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کیا جائے۔
بعدازاں عدالت نے سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کردی تھی، سائبر کرائم حکام نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی ہے۔
سندھ ہائیکورٹ نے منشیات کیس کے ملزم ساحر کی ضمانت منظور کرلی
سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے منشیات کے مقدمے میں گرفتار ملزم ساحر کی درخواستِ ضمانت منظور کرلی۔
سندھ ہائیکورٹ میں منشیات کیس میں گرفتار ملزم ساحر کی درخواست ضمانت پرسماعت ہوئی، سماعت کے دوران قائم مقام پراسیکیوٹر جنرل منتظر مہدی سمیت دیگر متعلقہ حکام عدالت میں پیش ہوئے۔
ملزم کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ساحر کو گرفتار ہوئے 2 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اور وہ تاحال جیل میں قید ہے۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواستِ ضمانت منظور کرتے ہوئے ملزم کی رہائی کا حکم دے دیا تاہم ضمانت کی شرط کے طور پر 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔