کراچی کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت جنوبی نے غیر قانونی کال سینٹر چلانے کے مقدمے میں ملزم ارمغان کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر سائبر کرائم کی تحویل میں دے دیا۔
کراچی میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی کی عدالت میں غیر قانونی کال سینٹر چلانے کے مقدمے میں سائبر کرائم کی جانب سے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر سماعت ہوئی، ملزم ارمغان کو ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش کیا گیا۔
ایف آئی اے سائبر کرائم حکام نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے بتایا کہ ملزم ارمغان کے خلاف غیر قانونی کال سینٹر چلانے اور کرپٹو کرنسی کی منتقلی کا الزام ہے، ملزم سے تکنیکی تحقیقات کے لیے جسمانی ریمانڈ ضروری ہے۔
عدالت نے ملزم ارمغان کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر سائبر کرائم کی تحویل میں دے دیا۔ عدالت نے جیل حکام کو ارمغان کی کسٹڈی سائبر کرائم حکام کے حوالے کرنے کے احکامات جاری کردیے۔
[مصطفیٰ عامر قتل کیس: ایف آئی اے نے ملزم ارمغان کا ریمانڈ حاصل کرلیا][1]
اس سے قبل کراچی کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت جنوبی میں مصطفی عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کے خلاف غیرقانونی کال سینٹر چلانے کے مقدمے میں سائبر کرائم حکام نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کردی، جس پر عدالت نے ملزم کو وڈیولنک کے ذریعے کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
دوران سماعت تفتیشی افسرنے عدالت کو بتایا کہ ملزم کے خلاف غیر قانونی کال سینٹر چلانے اور کرپٹوکرنسی کی منتقلی کا الزام ہے، ملزم سے تکنیکی تحقیقات کے لیے جسمانی ریمانڈ ضروری ہے۔
عدالت نے تفتیشی افسر سے سوال کیا کہ ملزم ابھی کہاں ہے؟ جس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم دوسرے مقدمے میں جیل میں ہے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ ملزم کون سی جیل میں ہے؟ جس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ معلوم کرنا پڑے گا ارمغان کونسی جیل میں ہے؟ اس پر عدالت نے کہا کہ ملزم ارمغان کو ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کیا جائے۔
بعدازاں عدالت نے سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کردی تھی، سائبر کرائم حکام نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی ہے۔