پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما اور سابق مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ ملک کی سلامتی اور سیاسی استحکام کے لیے ضروری ہے کہ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین کو قومی فیصلوں میں شامل کیا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سیاسی قیادت کو دی جانے والی بریفنگ بانی پی ٹی آئی کی عدم موجودگی میں نامکمل اور غیر مؤثر ہے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی اس وقت ملک کے مقبول ترین عوامی لیڈر ہیں اور پی ٹی آئی پاکستان کی سب سے بڑی اور مقبول ترین سیاسی جماعت ہے۔ ایسے میں کسی بھی قومی مشاورت یا سیکیورٹی اجلاس سے ان کا اخراج قومی وحدت کے تقاضوں کے منافی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ جعلی اور بے بنیاد مقدمات کا خاتمہ کیا جائے اور بانی چیئرمین کو قومی سطح پر فیصلوں میں باقاعدہ شریک کیا جائے۔ اس وقت ملک کو جس شدت سے سیاسی اتحاد، یگانگت اور قومی یکجہتی کی ضرورت ہے، اس کا واحد راستہ بانی چیئرمین کی رہائی اور مشاورت میں شمولیت ہے۔
وزیر اطلاعات اور ڈی جی آئی ایس پی آر آج قومی سلامتی کی صورتحال پر اہم بریفنگ دیں گے
بیرسٹر سیف نے موجودہ حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جعلی مینڈیٹ اور فسطائیت کے بل بوتے پر قائم حکومت نے قوم کو تقسیم کر دیا ہے، اور یہ حکومت عوام کو یکجا کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے خلاف فسطائی رویہ ترک کرنا ہوگا، کیونکہ قومی وحدت اسی صورت میں ممکن ہے جب سب سے بڑی جماعت اور اس کے قائد کو قومی دھارے میں شامل کیا جائے۔
بیرسٹر سیف کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملکی سیاسی فضا بدستور تناؤ کا شکار ہے اور مقتدر حلقوں کی جانب سے بعض اپوزیشن رہنماؤں کو مشاورت میں شامل کرنے کی اطلاعات گردش کر رہی ہیں، تاہم پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت کو نظرانداز کیے جانے پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔