شہر قائد میں ایک اور ٹریفک حادثہ تیز رفتار ڈمپر کی رکشے کو ٹکر سے 10 سالہ بچے سمامہ کی جان چلی گئی۔ پولیس نے زخمی والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے فرار ڈمپر ڈرائیو کی تلاش شروع کردی ہے۔
شہر قائد میں ٹریفک حادثات کا خونی کھیل جاری، گزشتہ رات شیر شاہ میں گلبائی چورنگی پر تیز رفتار ڈمپر نے رکشے کو ٹکر ماردی جس کے نتیجے میں بلدیہ ٹاؤن کا رہائشی 10 سالہ سمامہ جابحق جبکہ والدین زخمی ہوگئے۔
پولیس کے مطابق حادثے کے بعد ڈمپر ڈرائیورفرار ہوگیا، مشتعل افراد نے ڈمپر کو آگ لگا دی۔
کراچی سائٹ ایریا میں تیز رفتار بس نے شہریوں کو روند ڈالا، 2 افراد جاں بحق
سمامہ 3 بہن بھائی میں سب سے بڑا تھا، سمامہ واالدین کے ساتھ کھارادر سے کھانے کھا کر واپس گھر کے لئے روانہ ہوئے تھے کہ شیر شاہ گلبائی کے مقام پر تیز رفتار ڈمپر نے رکشہ کو ٹکر ماردی۔
سمامہ کی نماز جنازہ بلدیہ ٹاؤن سعیدآباد میں ادا کی گئی، نماز جنازہ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے پڑھائی، نماز جنازہ میں امیر جماعت اسلامی منعم ظفر سمیت علاقہ مکینوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر کا کہنا تھا کہ رواں سال 3 سو سے ذائد افراد ٹریک حادثات کے باعث لقمہ اجل بن چکے ہیں، یہ سمامہ کھیلنے اور پڑھنے کے دن تھے، تمام تر حادثے کی ذمہ دار موجودہ حکومت ہے۔
خیرپور، کراچی اور شیخوپورہ میں حادثات، 2 بھائیوں سمیت 5 افراد جاں بحق
رشتہ داروں کا کہنا تھا کہ کل ساڑھے نو بجے گھر سے گئے ہیں اور یہ حادثہ پیش آیا، رکشہ میں کچھ اور لوگ بھی سوار تھے وہ بھی زخمی ہوئے ہیں۔
پولیس نے ذخمی والد رضوان کی مدعیت میں سائیٹ بی تھانے میں نامعلوم ڈرائیور کے خلاف مقدمہ درج کرکے ڈرائیور کی تلاش شروع کردی ہے۔