بھارت کی پاکستان کے خلاف جارحانہ کارروائیوں کو امت مسلمہ پر حملہ قرار دیتے ہوئے سندھ ہائیکورٹ میں ایک آئینی درخواست دائر کر دی گئی ہے۔ یہ درخواست سینیئر وکیل سہیل حمید ایڈووکیٹ کی جانب سے داخل کی گئی ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پاکستان کلمہ طیبہ کی بنیاد پر قائم ہوا ہے، اور اس پر کیا جانے والا کوئی بھی حملہ درحقیقت پوری مسلم اُمہ پر حملے کے مترادف ہے۔ سہیل حمید ایڈووکیٹ نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ حکومت پاکستان کو ہدایت دی جائے کہ وہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) سے رابطہ کر کے بھارت کے خلاف جہاد کے اعلان کے لیے مؤثر کردار ادا کرے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ چونکہ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا، اس لیے اس کی سلامتی پر حملہ تمام مسلمانوں کے عقیدے، نظریے اور اتحاد پر حملہ ہے، جس پر امت مسلمہ کو خاموش نہیں رہنا چاہیے۔
آئینی درخواست میں وفاقی حکومت اور حکومت سندھ کو فریق بنایا گیا ہے، اور عدالت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ دونوں حکومتوں کو بھارتی جارحیت کے خلاف عالمی اسلامی ردعمل کے لیے اقدامات کرنے کا پابند بنائے۔
عدالت میں درخواست کی سماعت آئندہ تاریخ پر متوقع ہے، جب کہ اس اہم اور غیرمعمولی نوعیت کے معاملے پر قانونی اور مذہبی حلقوں میں بھی بحث کا آغاز ہو چکا ہے۔