پاکستان کے سابق انڈس واٹر کمشنر سید جماعت علی شاہ کہتے ہیں بھارت نے خود کھڑکی کھڑکا دی ہے، نیلم جہلم ہائیڈرالک اسٹریکچر پر حملے کے بعد پاکستان کو حق مل گیا ہے کہ بھارت نے جو مقبوضہ کشمیر میں ڈیم بنائے ہیں پاکستان بھی ان پر حملے کرسکتا ہے، بھارت جو مثال قائم کر رہا ہے اس کے نتائج وہ نہیں ہوں گے جن کی لوگ توقع کر رہے ہیں۔
آج نیوز کے پروگرام ”وار روم“ میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے سابق انڈس واٹر کمشنر سید جماعت علی شاہ نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے نیلم جہلم ہائیڈرالک اسٹرکچر پر حملہ انتہائی سنگین اقدام ہے، جس کے بعد پاکستان کو یہ اخلاقی و قانونی جواز حاصل ہو گیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ڈیمز کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
آج نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے جماعت علی شاہ نے کہا کہ بھارت نے خود ”کھڑکی کھڑکا دی ہے“ اور جو مثال وہ قائم کر رہا ہے، اس کے نتائج وہ نہیں ہوں گے جن کی لوگ توقع کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پانی جیسے حساس مسئلے پر جارحانہ کارروائی کرنا نہ صرف سندھ طاس معاہدے بلکہ بین الاقوامی ضوابط کی کھلی خلاف ورزی ہے، اور اگر بھارت نے یہ روش جاری رکھی تو اس کا ردعمل خطے میں غیر متوقع اور شدید ہو سکتا ہے۔
سید جماعت علی شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے، مگر بھارت کی حالیہ کارروائیوں نے خطے کو تصادم کی راہ پر ڈال دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت نے 1948 میں پہلی بار پاکستان پر آبی جارحیت کی تھی، جس کے بعد پاکستان کے پاس محدود آپشنز تھے۔ تاہم، اب حالات مختلف ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا مؤقف واضح ہے کہ انڈس واٹر معاہدے کے معاملے پر بھارت کو مذاکرات کی میز پر لایا جائے گا۔ سفارتی دباؤ کے ذریعے بھارت کو باور کرانا ہوگا کہ اگر معاہدے میں کوئی مسئلہ ہے تو اس کا حل بات چیت اور دستاویزی بنیاد پر نکالا جائے۔