مستنونگ سے جمعیت علما اسلام کے کامیاب امیدوار نواب اسلم رئیسانی کے خلاف انتخابی عذرداری ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے کیس تکنیکی بنیادوں پر خارج کردیا۔
پیپلز پارٹی کے امیدوار سردار نور احمد بنگلزئی نے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے مبینہ دھاندلی کو بنیاد بناکر دوبارہ گنتی کی استدعا کی تھی۔
جسٹس شاہد وحید کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے الیکشن کمیشن کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔
سردار نور احمد بنگلزئی کے وکیل وسیم سجاد الیکشن ٹربیونل کا آرڈر مستونگ پی بی 37 سے متعلق ہے، اس حلقے میں مسترد ووٹوں کی تعداد بہت زیادہ ہے ااتنی بڑی تعداد میں مسترد ووٹ جیت اور ہار پر براہ راست اثر انداز ہورہے ہیں، ان کا موقف تھا کہ الیکشن کمیشن نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کو مسترد کردیا۔
جس پر جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس تو معاملہ بالکل مختلف ہے، آپ کی درخواست ہی ناقابل سماعت قرار دے دی گئی تھی، درخواست لگائے گئے بیان حلفی مصدقہ نہ ہونے کی وجہ سے مسترد ہوئی۔
وکیل وسیم سجاد نے عدالت کو بتایا کہ بیان حلفی اوتھ کمشنر کی تصدیق کا لگایا ہوا تھا، جس پر جسٹس شاہد وحید کا کہنا تھا کہ اوتھ کمشنر نے بیان حلفی کو ضابطے کے مطابق اٹیسٹ نہیں کیا، گواہوں کے بیانات بھی درست طور پر نہیں لگائے گئے تھے۔
جسٹس شاہد وحید نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے متعدد فیصلوں میں کہا گیا کہ اگر تصدیق شدہ بیان حلفی نہ ہوں تو الیکشن ٹربیونل میں ایسی درخواست ناقابل قبول ہوتی ہے، سوال ہے کہ کیا اوتھ کمشنر کی درخواست درست ہے کہ نہیں۔
وکیل وسیم سجاد نے مؤقف اختیار کیا کہ بیان حلفی خود ایک تصدیق ہے، جسٹس شاہد وحید نے وسیم سجاد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے بیان حلفی درست نہیں دیا، طے شدہ اصولوں کے تحت بیان حلفی جمع کرانا ضروری ہے۔
وسیم سجاد نے کہا کہ وکیل نے تصدیق کی تھی، جسٹس شاہد وحید بولے؛ وکیل کیسے جانتا تھا اور وکیل کیسے تصدیق کرسکتا ہے، آپ نے بیان حلفی درست نہیں دیا، بیان حلفی کی تصدیق ہونا ضروری ہے، سپریم کورٹ قرار دے چکی کہ غیر مصدقہ بیان حلفی والی الیکشن پٹیشن ناقابل قبول ہے۔
وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ عدالت تکنیکی بنیادوں پر کیوں جارہی ہے، میرا کیس بہت سادہ ہے، میں نے صرف ووٹ ری کاؤنٹنگ کا کہا ہے، اس میں کیا قباحت ہے۔
جسٹس شاہد وحید نے اس موقع پر وسیم سجاد سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی درخواست خارج کی جاتی ہے۔