اسرائیلی شہریوں کا ملک میں حکومت مخالف احتجاج، غزہ جنگ بندی کا مطالبہ

0 minutes, 0 seconds Read

**امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خطے کے پہلے دورے سے قبل تل ابیب میں ہزاروں اسرائیلی سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین کا غزہ جنگ کے خاتمے اور یرغمالیوں کو رہا کرانے کا مطالبہ کردیا۔

تل ابیب میں ہزاروں اسرائیلی شہریوں نے غزہ پر جاری جنگ کے خاتمے اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مظاہرے کیے جس میں وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی حکومت پر شدید تنقید کی گئی۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ہفتے کے روز ”ہوسٹیجز اسکوائر“ اور تل ابیب کے دیگر اہم مقامات پر مظاہرین نے جمع ہو کر حکومت سے فوری جنگ بندی اور غزہ میں قید اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

اسرائیل میں نیتن یاہو کیخلاف بڑا مظاہرہ، جنگ بندی اور یرغمالیوں کی واپسی کا مطالبہ زور پکڑ گیا

”ہوسٹیجز اینڈ مسنگ فیملیز فورم“ کی جانب سے منعقدہ اس مظاہرے میں شریک افراد نے حکومت مخالف نعرے لگائے، شہریوں نے حکومت سے حماس کے ہاتھوں یرغمال اسرائیلوں کی رہائی اور غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

اسرائیلی شہری شائی موزیس، جن کے والدین کو حماس نے یرغمال بنایا تھا اور بعد ازاں رہا کر دیا تھا، اس نے تل ابیب میں ہونے والے مظاہرے سے خطاب میں کہا کہ ہمارا اصل دشمن حماس نہیں بلکہ وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو ہیں، جو اپنی پالیسیوں اور طرزِ حکمرانی کے ذریعے اسرائیل کو ایک یہودی اور جمہوری ریاست کے طور پر تباہی کے دہانے پر لے جا رہے ہیں۔

اسرائیل مردہ باد مارچ: سنی تحریک کی ریلی کو ٹاور جانے سے روک دیا گیا

الجزیرہ کے مطابق یرغمالیوں کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو ذاتی اور سیاسی مفادات کی خاطر جنگ کو طول دے رہے ہیں اور کسی بھی جنگ بندی معاہدے پر آمادہ نہیں۔

اسرائیل کے دیگر شہروں حیفہ اور بیر شیبہ میں بھی مظاہرے کیے گئے جہاں عوام نے حکومت سے فوری جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

Similar Posts