ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے گزشتہ روز کی گئی پریس کانفرنس میں بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’کسی بھی بھارتی پائلٹ کے پاکستان کی تحویل میں ہونے کی خبریں مکمل طور پر بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہیں، یہ سوشل میڈیا کا پروپیگنڈا ہے، اس میں کوئی صداقت نہیں۔‘ انہوں نے حافظ عبدالرؤف کے مارے جانے کے بھارتی پروپیگنڈے کو بھی بے نقاب کردیا۔
پریس کانفرنس کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارتی میڈیا کی جانب سے حافظ عبدالرؤف کی موت کے جھوٹے دعوے کو بھی بے نقاب کیا، اور ثبوت کے طور پر حافظ عبدالرؤف کا تازہ ویڈیو بیان میڈیا کے سامنے پیش کیا۔
جنگ بندی کیلئے جے شنکر اور دوول نے امریکہ سے رابطہ کیا، بھارتی میڈیا کا بڑا انکشاف
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے واضح الفاظ میں کہا کہ ہم نے سیز فائر کی کوئی درخواست نہیں کی، سیز فائر کیلئے بھارت نے امریکہ سے رابطہ کیا، ہماری جوابی کارروائی کے بعد ہی بھارت نے جنگ بندی کی درخواست کی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ذمہ دار اور پیشہ ورانہ فوج رکھتا ہے، جو وعدوں کی پاسداری کرتی ہے، لیکن اگر دشمن نے کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کی تو ہم بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
پریس کانفرنس میں موجود ائروائس مارشل اورنگزیب نے فضائی محاذ پر ہونے والے کامیاب آپریشنز کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ پاک فضائیہ نے بھارتی فضائیہ کو چھ صفر سے شکست دی، دشمن کے ڈرون سسٹمز کو جام کیا گیا، جبکہ براہموس میزائلوں کا رخ موڑنے میں بھی کامیابی حاصل کی۔ ایک میزائل تو خود بھارت کے پڑوسی ملک میں جا گرا، جس سے بھارت نے اپنے ہمسایوں کو بھی خطرے میں ڈال دیا۔
پاک بحریہ کے وائس ایڈمرل رب نواز نے انکشاف کیا کہ نومئی کو بھارتی نیوی کا وکرانت بحری جہاز آٹھ سے بارہ مگ 29 طیاروں کے ساتھ پاکستانی ساحل سے صرف 400 ناٹیکل میل دور تھا، لیکن ہماری مسلسل نگرانی اور تیاریوں کی وجہ سے کراچی کو لاحق ممکنہ خطرے کا مکمل تدارک کر لیا گیا تھا۔
بھارتی فوجی افسران نے ڈھکے چھپے الفاظ میں رافیل کی تباہی کا اعتراف کرلیا
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مسئلہ کشمیر پر بھی دوٹوک مؤقف اپنایا اور کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک بار پھر خطے کے لیے فلیش پوائنٹ بن چکا ہے، اس کا حل صرف کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق ہی ممکن ہے۔ پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں، جنگ ان کے درمیان حماقت ہوگی۔ ہم کشیدگی کم کرنے والے لوگ ہیں، امن پسند ہیں، لیکن جارحیت کا جواب دینا بھی خوب جانتے ہیں۔
پریس کانفرنس کے دوران ”آپریشن بنیان مرصوص“ کی تفصیلات بھی عوام کے سامنے رکھی گئیں۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے بتایا کہ پاکستان نے بھارت میں 26 فوجی اہداف کو نشانہ بنایا، جن میں دہلی کے قریب براہموس میزائل ذخیرہ گاہ بھی شامل تھی۔ انڈین فوج کو سفید جھنڈا لہرانے پر مجبور کر دیا گیا، یہ ہماری جدید ٹیکنالوجی اور حکمت عملی کا نتیجہ تھا۔ ہم نے عام شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا، حملے انتہائی مہارت سے کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی اور بھارتی میڈیا نے بھی ان حملوں کی تصدیق کی ہے۔ پاکستان کے کسی بھی حملے میں عام آبادی کو نقصان نہیں پہنچایا گیا، جبکہ بھارت کی جانب سے صرف معمولی انفرااسٹرکچر کو نقصان پہنچا اور ایک طیارہ متاثر ہوا۔
افواج پاکستان نے پوری قوم کی حمایت کے ساتھ بھارتی جارحیت کا جواب دیا، ترجمان پاک فوج
انہوں نے واضح کیا کہ سندھ طاس معاہدے پر پاکستان کی پوزیشن دوٹوک اور واضح ہے، ہم اس معاہدے کی پاسداری کرتے ہیں، لیکن اگر بھارت نے خلاف ورزی کی تو ہم خاموش نہیں رہیں گے۔