ببل گم میں مائیکرو پلاسٹکس کی موجودگی ایک نیا اور تشویش کا باعث مسئلہ بن کر سامنے آیا ہے، جس نے صحت کے ماہرین کو فکر میں مبتلا کر دیا ہے۔ حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ببل گم میں مائیکرو پلاسٹک ذرات شامل ہو سکتے ہیں، جو ہماری صحت کے لیے مختلف خطرات کا باعث بن سکتے ہیں۔
ببل گم شاید آپ کی روزمرہ کی عادات کا حصہ ہو، لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ یہ صحت کے لیے کتنا نقصان دہ ہو سکتا ہے؟ حالیہ تحقیق سے ایک نیا پہلو سامنے آیا ہے جس نے ہمیں ببل گم کے بارے میں سوچنے پر مجبور کر دیا ہے۔ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، لاس اینجلس (UCLA) کے محققین نے دریافت کیا ہے کہ چبانے والی گم میں مائیکرو پلاسٹکس موجود ہیں، جو صحت کے لیے ایک سنگین خطرہ بن سکتے ہیں۔

ببل گم یا چبانے والی گم میں مائیکرو پلاسٹکس کی موجودگی
مائیکرو پلاسٹکس وہ چھوٹے پلاسٹک ذرات ہیں جو تقریباً ہر جگہ موجود ہیں، ہوا، پانی، کھانا، اور اب چبانے والی گم میں بھی۔ محققین کے مطابق، چبانے والی گم کے ایک ٹکڑے میں سینکڑوں یا ہزاروں مائیکرو پلاسٹک ذرات شامل ہو سکتے ہیں، جو منہ میں داخل ہو کر بعد میں اندر جا سکتے ہیں۔ یہ ذرات ہماری صحت پر اثر انداز ہو سکتے ہیں کیونکہ یہ نقصان دہ کیمیکلز کو جسم میں منتقل کر سکتے ہیں۔
مٹھائی کھانے والی طالبہ کا جبڑا ٹوٹ کر دو حصوں میں تقسیم
مائیکرو پلاسٹکس کی موجودگی صحت کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔ یہ ذرات مختلف طریقوں سے جسم میں داخل ہو سکتے ہیں، جیسے کہ کھانے کے ذریعے، پانی سے یا ہوا میں شامل ہو کر۔ تحقیقات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ مائیکرو پلاسٹکس جسم کے خلیوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں، سوزش پیدا کر سکتے ہیں اور مختلف اعضاء کی فعالیت میں خلل ڈال سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، یہ مدافعتی نظام کو بھی متاثر کر سکتے ہیں، جس سے مختلف بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
چبانے والی گم میں پلاسٹک پولیمرز
چبانے والی گم میں استعمال ہونے والے پلاسٹک پولیمرز، جیسے پولی اولیفنز اور پولی تھری فیتھالیٹس، انسانوں کے روزمرہ استعمال کی اشیاء میں پائے جاتے ہیں۔ یہ پلاسٹک مواد ماحول میں تحلیل نہیں ہوتے اور اس لیے وہ ہمارے جسم میں جمع ہو سکتے ہیں۔ جب ہم ببل گم چباتے ہیں، تو ہم ان مائیکرو پلاسٹک ذرات کو اپنے جسم میں شامل کر لیتے ہیں، جو بعد میں ہماری صحت پر منفی اثرات ڈال سکتے ہیں۔
کھانے کے بعد کچھ میٹھا کھانے کو دل کیوں کرتا ہے؟ دلچسپ معلومات
مائیکرو پلاسٹکس سے بچاؤ کے طریقے
ماہرین کا کہنا ہے کہ مائیکرو پلاسٹکس کے اثرات سے بچنے کے لیے ہمیں کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہیے۔ سب سے پہلے، ببل گم کے استعمال کو کم کرنا یا اسے مکمل طور پر ترک کرنا بہتر ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، پلاسٹک کے برتنوں اور پیکیجنگ سے پرہیز کرنا چاہیے اور ری یوز ایبل پانی کی بوتلوں کا استعمال کرنا چاہیے۔ نل کا پانی اُبال کر فلٹر کیا جائے تاکہ مائیکرو پلاسٹکس سے بچا جا سکے۔
خالی پیٹ ان غذاؤں کا استعمال آپ کے لئے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے
ببل گم میں مائیکرو پلاسٹکس کی موجودگی نے ہماری روزمرہ کی عادات پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔ یہ تحقیق ہمیں اس بات کا شعور دیتی ہے کہ ہم جو روزانہ چیزیں استعمال کرتے ہیں، وہ ہمارے لیے کتنے نقصان دہ ہو سکتی ہیں۔ مائیکرو پلاسٹکس سے بچنا صحت کے لئے بےحد ضروری ہے تاکہ ہم اپنے صحت کو بہتر رکھ سکیں اور مستقبل میں ممکنہ خطرات سے بچ سکیں۔