امیر گیلانی، ماورا کو فلم کے پوسٹر سے ہٹانے پر سیخ پا

0 minutes, 0 seconds Read

پاکستانی اداکار امیر گیلانی نے اپنی اہلیہ، معروف اداکارہ ماورا حسین، کو بھارتی فلم ’صنم تیری قسم‘ کے میوزک البم کور سے ہٹانے کےاقدام کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے بھارتی انڈسٹری کے رویے پر سخت تنقید کی۔

پاکستانی اداکارہ ماورا حسین کو حال ہی میں ایک نئے تنازعے کا سامنا کرنا پڑا ہے، جب ان کی 2016 کی بھارتی فلم ’صنم تیری قسم‘ کے البم پوسٹر سے ان کی تصویر کو ہٹا دیا گیا۔

بولی وڈ فلموں کے کور سے پاکستانی اداکاراؤں کی تصاویر غائب، ماورا اور ماہرہ نشانے پر

یہ قدم پاک بھارت کشیدہ تعلقات کے تناظر میں اٹھایا گیا ہے، جس میں بھارتی حکومت نے پاکستانی مواد اور فنکاروں پر مختلف سطحوں پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔

بھارتی حکومت کی جانب سے حال ہی میں ایک ایڈوائزری جاری کی گئی تھی جس میں او ٹی ٹی پلیٹ فارمز اور میوزک اسٹریمنگ سروسز کو پاکستانی مواد کو محدود کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔

بھارتی اداکار کا ماورا حسین کے ساتھ فلم کرنے سے انکار

اس سلسلے میں ماورا حسین کی فلم کے پوسٹر سے ان کی تصویر کو ہٹایا جانا تازہ ترین مثال ہے، جس پر نہ صرف مداح بلکہ شوبز انڈسٹری کے معروف چہرے بھی سراپا احتجاج ہیں۔

اداکار امیر گیلانی، جو ماورا حسین کے شوہر ہیں، نے اس اقدام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پیغام میں کہا:

”پاکستانی فنکاروں نے بھارتی انڈسٹری کے کئی معیاری پروجیکٹس میں جان ڈالی ہے، تصاویر ہٹانے سے اصل حقیقت نہیں چھپتی۔“

ماورا حسین کا ہرش وردھن رانے کوکرارا جواب

انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی فلم میکرز کو تصاویر ایڈٹ کرنے کے بجائے اپنے اسکرپٹس کو بہتر بنانے اور فن میں سنجیدگی دکھانے کی ضرورت ہے۔

فلم کے بھارتی اداکار ہرش وردھن رانے کی جانب سے ماورا پر طنز کے بعد، ماورا حسین نے بھی سوشل میڈیا پر واضح اور بھرپور جواب دیا، جس میں انہوں نے خود پر کی جانے والی تنقید کو نظرانداز کرنے کے بجائے مضبوط موقف اختیار کیا۔

معروف اداکارہ اور میزبان حنا الطاف بھی ماورا کی حمایت میں میدان میں آگئیں۔

انہوں نے کہا، ”ایسے اقدامات فنکار کی قدر کم نہیں کرتے، ماورا آج بھی اپنی جگہ پر مضبوطی سے قائم ہیں۔“

حنا نے اس اقدام کو فنکارانہ آزادی کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فنکاروں کو نشانہ بنانا ایک افسوسناک روایت بنتی جا رہی ہے، جسے ختم ہونا چاہیے۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ پاکستانی فنکاروں کو اس طرح کی پابندیوں اور امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا ہو۔ اس سے قبل بھی ماہرہ خان، فواد خان، راحت فتح علی خان سمیت کئی بڑے ناموں کے کام کو بھارتی پلیٹ فارمز سے ہٹایا جا چکا ہے۔

شوبز تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ فن اور سیاست کو الگ رکھنے کی ضرورت ہے، کیونکہ فنکار دونوں ممالک کے درمیان محبت، امن اور رابطے کا پل بن سکتے ہیں۔

لیکن افسوس کہ موجودہ حالات میں فنکاروں کو ہی سب سے پہلے نشانہ بنایا جارہا ہے۔

Similar Posts