خیبر پختونخوا حکومت کا 13 ارب کا مفت سولر منصوبہ کمیشن مافیا کی نذر ہوگیا

0 minutes, 0 seconds Read

خیبر پختونخوا حکومت کا مفت سولر منصوبہ تاحال عملی شکل اختیار نہ کر سکا۔ ذرائع کے مطابق اربوں روپے کے اس عوامی فلاحی منصوبے کو مبینہ طور پر کمیشن مافیا نے تاخیر کا شکار کر دیا ہے۔ منصوبے کے لیے پی سی ون کی منظوری سے قبل ہی ٹینڈر جاری کیے گئے، جس پر محکمانہ تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال اگست میں صوبائی حکومت نے 32 ہزار 500 خاندانوں کو مفت سولر سسٹم فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا، اور قرعہ اندازی کے ذریعے مستحق خاندانوں کے نام بھی نکالے گئے تھے، تاہم منتخب خاندان تاحال اس سہولت کے منتظر ہیں۔

پشاور میں ہر گھر میں اسلحے کی بھرمار، گھریلو جھگڑے اور دشمنیاں 658 جانیں نگل گئیں: پولیس رپورٹ

چار اقسام کے دستیاب سولر پینلز میں سے سب سے اچھا کون سا

رات میں بھی بجلی پیدا کرنے والے سولر پینل تیار

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اصل تنازعہ اب دو ارب روپے کی مبینہ کمیشن پر ہے، جب کہ منصوبے کے ریٹس بھی پی سی ون کی منظوری کے بغیر طے کیے گئے۔ اگر رواں ماہ کے اندر درپیش مسائل حل نہ ہوئے تو خدشہ ہے کہ سال 2025 میں بھی اس منصوبے پر عملدرآمد ممکن نہ ہو سکے گا۔

Similar Posts