نئے مالی سال کے آغاز پر بجلی، گیس، پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے کا پلان تیار

0 minutes, 0 seconds Read

نئے مالی سال کے آغاز پر بجلی، گیس، پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے کا پلان تیار کر لیا گیا، ذرائع کے مطابق حکومت نے نئے بجٹ سے پہلے آئی ایم ایف کو بڑی یقین دہانیاں کرا دیں۔ بجٹ میں عوام کو اضافی مالی بوجھ اٹھانے کے لیے تیار رہنا ہوگا۔

نئے مالی سال کے آغاز پر بجلی، گیس، پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے کا پلان تیار کر لیا گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے نئے بجٹ سے پہلے آئی ایم ایف کو بڑی یقین دہانیاں کرا دیں، بجٹ میں عوام کو اضافی مالی بوجھ اٹھانے کے لیے تیار رہنا ہوگا۔

ذرائع نے بتایا کہ یکم جولائی سے بجلی ٹیرف کی سالانہ ری بیسنگ کی جائے گی، گیس ٹیرف میں یکم جولائی اور پندرہ فروری 2026 کو ایڈجسٹمنٹ ہوگی، پیٹرول اور ڈیزل پر 5 روپے فی لیٹر کاربن لیوی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ صوبے بجلی اور گیس پر کوئی سبسڈی نہیں دیں گے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ گردشی قرض کی ادائیگی کے لیے بینکوں سے 1252 ارب قرض لیا جائے گا، یہ رقم اگلے 6 سال میں بجلی صارفین سے وصول کی جائے گی، بجلی بلوں میں 10 فیصد ڈیبٹ سروس سرچارج شامل کیا جائے گا، حکومت کو ڈیبٹ سروس چارج میں اضافے کا اختیار ہوگا۔

نئے بجٹ میں بجلی سبسڈی میں کمی کی جائے گ، ذرائع کے مطابق گردشی قرضے کو2031 تک صفر پر لانے کا ہدف طے ہے۔ نیپرا سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کا اجرا جاری رکھے گا۔ فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ کا بروقت اطلاق یقینی بنایا جائے گا۔ بیس ٹیرف اور ریونیو گیپ ختم کرنے کی کوشش ہوگی۔

ذرائع کے مطابق صرف ٹارگٹڈ سبسڈی دی جائے گی، سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان جولائی میں کابینہ سے منظور ہوگا۔ پہلی ششماہی میں توانائی سیکٹر کو 450 ارب کا فائدہ ہوا، جنوری 2025 تک بجلی گردشی قرضہ 2444 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ جون 2024 تک گیس گردشی قرضہ 2294 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔

گردشی قرضوں پر قابو پانے کیلئے اصلاحات جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ آئی پی پیز سے مذاکرات سے جون تک 348 ارب کی ادائیگی ہوگی، کاسٹ ریکوری بہتر بنا کر توانائی کی قیمتیں کم کی جائیں گی۔

Similar Posts