لاہور ہوئیکورٹ نے پانچ سالہ سوتیلی بیٹی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے بدبخت باپ کو پھانسی دینے کے خلاف اپیل خارج کرتے ہوئے سزائے موت پانے والے مجرم شہزاد مسیح کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا۔
جسٹس فاروق حیدر اور جسٹس علی ضیاء باجوہ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے مجرم کی بریت کی اپیل پر سماعت کی۔
ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل رانا محمد عمران انجم نے مجرم کی اپیل کی مخالفت کی اور دورکنی بنچ کو بتایا کہ مقتولہ بچی کی والدہ کی جانب سے اپنے شوہر کے خلاف مقدمہ درج کروایا گیا، تھانہ ملت ٹاؤن فیصل آباد نے27 مارچ 2021 کو پانچ سالہ بچی کے قتل کا مقدمہ درج کیا۔
ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نے کہا کہ ایف آئی آر پہلے نامعلوم ملزم کے خلاف کاٹی گئی اور بعد میں بچی کے سوتیلے باپ کو نامزد کیا گیا۔
ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل کے مطابق ملزم اور متاثرہ بچی کا ڈی این اے میچ ہوگیا۔
ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نے مزید عدالت کو بتایا کہ ٹرائل کورٹ نے پولیس تفتیش اور گواہوں کے بیانات کی روشنی میں مجرم کو سزائے موت سنائی۔
دوسری جانب وکیل صفائی کی جانب سے مجرم کی بریت کے لئے دلائل دیے گئے، لیکن عدالت کو مطمئن نہ کرسکے۔
عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد ایف آئی آر میں نامزد نہ ہونے پر مجرم کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا۔