پاکستان سے جنگی شکست کا غصہ بھارت میں مٹھائیوں پر اترنے لگا

0 minutes, 0 seconds Read

کیا مٹھائی بھی ہندو اور مسلم ہوتی ہے؟ بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں کی پاکستان کے نام سے نفرت کی نئی مثال سامنے آگئی، بھارتیوں نے مٹھائی کے نام ’پاک‘ سے بدل کر ’شری‘ رکھ دیے۔

پاکستان نے آپریشن بُنیان مرصوس میں منہ کی کھانے کے بعد مودی سرکار کو پاکستان کے نام کی مٹھائیاں بھی کڑوی لگ رہی ہیں جس کے باعث اب بھارت میں مٹھائیوں کے نام بھی تبدیل کیے جانے لگے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق راجستھان کے شہر جے پور کی ایک مٹھائی کے دکان والے نے کئی سال سے بنائی جانے والی اپنی مٹھائی کے نام ’پاک‘ سے بدل کر ’شری‘ رکھ دیے۔

دکاندار کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد بعض لوگوں کی جانب سے اعتراض کیا گیا اور پھر سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے بھی مٹھائی کے نام بدلے گئے۔

مذکورہ دکان کئی سال سے ’موتی پاک، میسور پاک، آم پاک، گوند پاک‘ کے نام سے لذیذ مٹھائی تیار کرتا آ رہا تھا لیکن اب مٹھائی کے نام بدل دیے گئے۔

دکاندار نے بتایا کہ اب مٹھائیوں کے نام کے پیچھے ’پاک‘ کا لفظ نکال کر’شری’ کا لفظ لگایا دیا گیا ہے۔

اب مذکورہ مٹھائیوں کے نام ’میسور شری، موتی شری، آم شری اور گوند شری‘ ہوچکے ہیں اور اب گراہک بھی خوش دکھائی دیتے ہیں۔

جب مذکورہ مٹھائی والے سے سوال کیا گیا کہ ’پاک‘ کا مطلب صرف پاکستان تو نہیں ہوتا، پھر انہوں نے کیوں مٹھائی کے نام بدلے؟ اس پر انہوں نے کہا کہ بس اب مٹھائیوں کے نام کے پیچھے ’شری‘ کا لفظ لگا دیا گیا۔

ممکنہ طور پر مٹھائی والے نے بھارتی شہر حیدرآباد میں موجود تاریخی ’کراچی بیکری‘ پر ہندو انتہاپسندوں کے حملے کے بعد خوف سے مٹھائی کے نام بدلے۔

یاد رہے کہ کچھ دن قبل انتہاپسندوں نے ’کراچی بیکری‘ پر حملہ کرکے مالکان سے اس کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

’کراچی بیکری‘ تقسیم ہند کے بعد کراچی سے ہجرت کرکے جانے والے ہندوؤں نے بنائی تھی اور اس کی برانچیں بھارت کے متعدد شہروں میں ہیں اور اس کا شمار مشہور ترین بیکریوں میں ہوتا ہے لیکن انت

ہاپسندوں نے اس کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

Similar Posts