اقتصادی سروے کے مطابق ملک میں بڑی فصلوں کی پیداوار میں مجموعی طور پر 13.49 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ چاول کی پیداوار 1.4 فیصد، گندم کی پیداوار 8.9 فیصد، مکئی کی پیداوار 15.4 فیصد، کپاس کی پیداوار 30 فیصد اور گنے کی پیداوار 3.9 فیصد کم رہی۔ آلو اور پیاز کی پیداوار میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔
اقتصادی سروے کے مطابق اہم فصلوں میں تیرہ اعشاریہ چار، نو فیصد کمی ہوئی ، کپاس تیس فیصد، مکئی پندرہ اعشاریہ چار،، گندم آٹھ اعشاریہ نو،گنا تین اعشاریہ نو اورچاول کی پیداوارمیں ایک اعشاریہ چار فیصد کمی آئی۔
زراعت کا شعبہ مجموعی ملکی پیداوارکا 23.54 فیصد حصہ ہے جبکہ 37 فیصد سے زیادہ افرادی قوت کو ملازمت فراہم کرتا ہے تاہم شعبہ زراعت رواں مالی سال میں زبوں حالی کا شکار رہا ، کسان کیلئے رواں مالی سال مشکل ثابت ہوا ، رپورٹ کے مطابق زرعی شعبے میں 6.82 فیصد کمی ہوئی۔
وفاقی بجٹ کل پیش کیا جائے گا، حجم 17.5 ہزار ارب روپے کے لگ بھگ ہوگا
رواں مالی سال کے دوران زرعی قرضے کی تقسیم ایک ہزار880 ارب روپے تک پہنچی ، جوکہ پچھلے سالوں کی نسبت 15 فیصد زائد رہی۔
اقتصادی سروے کے مطابق اہم فصلوں میں 13.49 فیصد کمی ہوئی ، کپاس 30 فیصد، مکئی میں 15.4 ، گندم 8.9 ، گنا 3.9 فیصد اورچاول کی 1.4فیصد کم پیداوار ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق آلو کی پیداوارمیں 11.5 اور پیاز میں 15 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
زراعت کی شرح نمو 0.13 پوائنٹس کے ساتھ 0.56 فیصد رہی جو گزشتہ سال 1.48 پوائنٹس تھا۔