یوکرین کے شہر خارکیف پر 9 منٹ کی قیامت، 2 افراد جاں بحق، 54 زخمی

0 minutes, 0 seconds Read

یوکرین کے دوسرے بڑے شہر خارکیف پر رات گئے روسی ڈرون حملے نے تباہی مچا دی۔ علاقائی حکام کے مطابق، نو منٹ تک جاری رہنے والے اس شدید حملے میں کم از کم دو افراد جاں بحق اور 54 افراد زخمی ہو گئے، جن میں پانچ بچے بھی شامل ہیں۔

خارکیف کے میئر ایہو تیریخوف نے بتایا کہ حملے میں 17 ایرانی ساختہ ڈرونز استعمال کیے گئے جنہوں نے شہر کے ایک پانچ منزلہ رہائشی عمارت کی 15 یونٹس میں آگ لگا دی۔ حملے سے متعدد دیگر مقامات پر بھی شدید نقصان ہوا۔

’صدر ٹرمپ اپنے دور میں مسئلہ کشمیر کو حل کرسکیں گے‘: امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان کو امید

تیریخوف نے ٹیلیگرام پر بیان میں کہا، ’براہ راست حملے کئی منزلہ عمارتوں، نجی گھروں، بچوں کے کھیل کے میدانوں، صنعتی مراکز اور پبلک ٹرانسپورٹ پر کیے گئے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’فلیٹس جل رہے ہیں، چھتیں تباہ ہو چکی ہیں، گاڑیاں خاکستر ہیں، اور کھڑکیوں کے شیشے بکھر چکے ہیں۔‘

عینی شاہدین نے روئٹرز کو بتایا کہ ایمرجنسی ریسکیو ٹیمیں متاثرہ افراد کو عمارتوں سے نکال کر طبی امداد فراہم کر رہی تھیں، جبکہ فائر بریگیڈ کے اہلکار اندھیرے میں آگ بجھانے کی جدوجہد میں مصروف تھے۔

خارکیف ریجن کے گورنر اولیہ سینیہوبوف کے مطابق، زخمیوں میں سے نو افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے، جن میں دو سالہ بچی اور 15 سالہ لڑکا بھی شامل ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ حملے سے ٹرام ڈپو اور کئی رہائشی عمارتیں بھی نشانہ بنیں۔

روسی حکومت کی جانب سے تاحال کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔ خارکیف، جو یوکرین کے شمال مشرق میں روسی سرحد کے قریب واقع ہے، جنگ کے ابتدائی دنوں میں روس کے مکمل قبضے سے بچ گیا تھا، مگر تب سے مسلسل ڈرون، میزائل اور ہوائی بم حملوں کا نشانہ بنتا رہا ہے۔

یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب روس نے رواں ہفتے یوکرین پر جنگ کے سب سے بڑے دو حملے کیے، جنہیں ماسکو نے یوکرین کے روسی علاقوں پر حالیہ حملوں کے خلاف انتقامی کارروائی قرار دیا ہے۔

عالمی دفاعی اخراجات میں اضافہ، پاکستان کتنا خرچ کر رہا ہے؟

دونوں ممالک شہری آبادی کو نشانہ بنانے کی تردید کرتے ہیں، لیکن 2022 میں شروع ہونے والی اس جنگ میں ہزاروں بے گناہ شہری ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت یوکرینیوں کی ہے۔

میئر تیریخوف نے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’ہم ڈٹے ہوئے ہیں، ایک دوسرے کی مدد کر رہے ہیں، اور ضرور زندہ رہیں گے۔ خارکیف یوکرین ہے، اور اسے توڑا نہیں جا سکتا۔‘

Similar Posts