اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سوئے ہوئے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کی کوشش کی ہے۔ پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے کونسل کے ہنگامی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ ایران کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے اور اسرائیل کا حالیہ حملہ کھلی جارحیت، عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی اور مشرقِ وسطیٰ کو ایک بڑی جنگ کی جانب دھکیلنے کی کوشش ہے۔
عاصم افتخار نے کہا کہ اسرائیل نے ایران پر اس وقت حملہ کیا جب امن مذاکرات کی امید بندھی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ’یہ نہ صرف ایران کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے بلکہ عالمی سفارتکاری کی توہین بھی ہے‘۔ پاکستانی مندوب نے مزید کہا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کا خواہاں ہے اور کسی بھی فریق کو علاقائی امن کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔
اسرائیلی حملہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ عمل ہے، وزیراعظم شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے بھی ایران پر اسرائیلی حملے کو انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور قابلِ تشویش قرار دیا۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ’اس حملے سے نہ صرف خطے بلکہ عالمی امن کو بھی سنگین خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔‘
انہوں نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری اقدامات کریں تاکہ کشیدگی میں کمی آئے اور مشرقِ وسطیٰ میں تباہ کن جنگ کا راستہ روکا جا سکے۔
اسرائیلی کارروائیاں اقوام متحدہ چارٹر کے منافی ہیں، دفتر خارجہ
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی حملے ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ ’یہ حملے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے سراسر منافی ہیں۔‘ ترجمان نے مزید کہا کہ ایران کو اقوام متحدہ کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔
اسرائیل نے بڑی غلطی کی، نواز شریف
دوسری جانب قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ’اسرائیل نے ایران پر حملہ کر کے بہت بڑی غلطی کی ہے۔ یہ افسوسناک اور خطرناک اقدام ہے جس کے نتائج سنگین ہو سکتے ہیں۔‘
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی اسرائیلی حملوں کی مذمت
پاکستان کا عالمی برادری کو انتباہ
پاکستان نے عالمی برادری کو خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیلی جارحیت کا فوری طور پر سدباب نہ کیا گیا تو مشرقِ وسطیٰ کی جنگ عالمی تباہی میں بدل سکتی ہے۔ اقوام متحدہ، او آئی سی اور انسانی حقوق کے تمام عالمی اداروں پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ فوری طور پر حرکت میں آئیں اور اسرائیل کو روکا جائے۔