ایران اسرائیل جنگ: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بے نتیجہ، امریکا کا اسرائیل کی حمایت کا اعتراف

0 minutes, 0 seconds Read

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ کشیدگی پر بلایا گیا ہنگامی اجلاس کسی واضح نتیجے کے بغیر ختم ہوگیا۔ اجلاس میں امریکا، ایران اور دیگر ممالک کے نمائندوں نے پوزیشن واضح کی، تاہم عالمی ادارہ کوئی متفقہ لائحہ عمل اختیار کرنے میں ناکام رہا۔

امریکی مندوب نے کونسل کو بریفنگ دیتے ہوئے اعتراف کیا کہ امریکا اسرائیل کے ایران پر حملے سے قبل آگاہ تھا، تاہم انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ ان حملوں میں امریکی فورسز شامل نہیں تھیں۔ امریکی نمائندے نے کہا کہ واشنگٹن حکومت ایران کو جوہری ہتھیار رکھنے کی اجازت نہیں دے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہم اسرائیل کے دفاع کے ساتھ کھڑے ہیں لیکن کشیدگی میں کمی کو بھی ترجیح دیتے ہیں۔‘

ایران کا اسرائیل پر بھرپور جوابی حملہ، 200 سے زائد بیلسٹک میزائل داغ دیے، جوہری تحقیقاتی مرکز بھی نشانہ

ایران کا شدید ردعمل، اسرائیل پر عالمی قوانین کی خلاف ورزی کا الزام

دوسری جانب ایرانی مندوب عامر سعید نے سلامتی کونسل میں اسرائیلی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’اسرائیل نے ایران کی خودمختاری پر حملہ کر کے جنیوا کنونشن اور عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی کی ہے۔‘ انہوں نے اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ وہ خطے میں مسلسل اشتعال انگیزی پھیلا کر امن کو سبوتاژ کر رہا ہے۔

عامر سعید نے مزید کہا کہ ’اگر اقوام متحدہ نے اسرائیل کو نہ روکا تو مشرق وسطیٰ ایک نہ ختم ہونے والی جنگ کی دلدل میں دھنس جائے گا۔‘

ایران اسرائیل جنگ: سفارتی سرگرمیاں تیز، سعودی ولی عہد کا عالمی رہنماؤں سے رابطہ، امریکا میں اسرائیلی جارحیت پر تنقید

اقوام متحدہ کا محتاط ردعمل، دونوں فریقین سے تحمل کی اپیل

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایران کے جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے دونوں ممالک سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ گوتریس نے کہا کہ ’ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے نہایت تشویشناک ہیں، یہ حملے مشرق وسطیٰ کو ایک اور تباہ کن جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کر سکتے ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’خطہ مزید تصادم کا متحمل نہیں ہو سکتا، اسرائیل اور ایران فوری طور پر تصادم سے گریز کریں اور سفارتکاری کو موقع دیں۔‘

Similar Posts