عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جاری حملوں کے تناظر میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو اہل خانہ سمیت تہران میں واقع ایک زیرِ زمین پناہ گاہ منتقل کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ان کے بیٹے مجتبیٰ خامنہ ای بھی ان کے ہمراہ موجود ہیں۔
دوسری جانب ایرانی ڈرون لانچنگ کنٹرول روم کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایرانی افسران اسرائیل کی جانب ڈرونز لانچ کرتے ہوئے قرآن پاک کی تلاوت کر رہے ہیں اور اللہ سے نصرت کی دعائیں مانگ رہے ہیں۔ ویڈیو میں ایرانی افسران جذبۂ ایمانی سے لبریز دکھائی دیتے ہیں اور یہ منظر ایرانی قوم کے حوصلے کی عکاسی کرتا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی بدستور برقرار ہے۔ فاکس نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں نیتن یاہو نے کہا کہ ”ہم وہی کرتے ہیں جو ہمیں کرنا ہوتا ہے اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے“۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تہران سے اسرائیل کو جوہری اور بیلسٹک میزائلوں کا خطرہ لاحق ہے، اسی لیے ہم نے اپنی معلومات امریکا کے ساتھ شیئر کی تھیں۔ نیتن یاہو نے اعتراف کیا کہ اسرائیل نے ایران کے چیف جوہری سائنسدان پر حملہ کیا اور ان کی اعلیٰ عسکری قیادت کو بھی نشانہ بنایا۔
اسرائیلی وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکا کا کردار واضح ہے، وہ جانتا ہے کہ اسے کیا کرنا ہے۔ ان کے مطابق، امریکی پائلٹس بھی ایران کی طرف سے اسرائیل کی طرف بڑھنے والے ڈرونز کو مار گرا رہے ہیں، اور امریکا اپنا اچھا برا خود سمجھتا ہے۔