وفاقی بجٹ سے قبل اقتصادی سروے 2024-25 میں غلط اعدادوشمار کا انکشاف

0 minutes, 0 seconds Read

وفاقی بجٹ سے قبل جاری ہونے والے اقتصادی سروے 2024-25 میں ٹیکس چھوٹ سے متعلق سنگین غلطی کا انکشاف ہوا ہے۔ وزارت خزانہ نے تسلیم کیا ہے کہ ابتدائی طور پر ظاہر کی گئی ٹیکس چھوٹ کا مجموعی حجم 5 ہزار 840 ارب روپے درست نہیں تھا، بلکہ اصل اعدادوشمار 2 ہزار 434 ارب روپے ہیں۔

وزارت خزانہ کے مطابق نشاندہی کے بعد مختلف شعبوں کو دی گئی ٹیکس چھوٹ کے اعدادوشمار میں بڑی تبدیلی کی گئی ہے اور اس حوالے سے اقتصادی سروے کی درست شدہ رپورٹ بھی جاری کر دی گئی ہے۔ نئی رپورٹ کے مطابق مختلف شعبوں کو دی گئی ٹیکس مراعات کے حجم میں 3 ہزار 406 ارب روپے کی کمی کر دی گئی ہے۔

سرکاری دستاویزات کے مطابق 9 جون کو جاری کیے گئے اقتصادی سروے میں ٹیکس چھوٹ کی مجموعی رقم 5 ہزار 840 ارب روپے ظاہر کی گئی تھی، تاہم ایک ہفتے کے اندر اس رقم میں غیر معمولی کمی کر دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق انکم ٹیکس میں دی گئی ٹیکس مراعات کا حجم ابتدائی طور پر 800 ارب روپے بتایا گیا تھا، جو اب درست کر کے 545 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔ سیلز ٹیکس میں 4 ہزار 253 ارب روپے کے استثنیٰ کی جگہ اب 1 ہزار 237 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ ظاہر کی گئی ہے۔ اسی طرح کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں ابتدائی طور پر 178 ارب روپے کی چھوٹ ظاہر کی گئی تھی، جو اب بڑھا کر 652 ارب روپے کر دی گئی ہے۔

وزارت خزانہ کی جانب سے اعدادوشمار کی اس بڑی تبدیلی نے ماہرین اور معاشی تجزیہ کاروں کو حیران کر دیا ہے، جبکہ اپوزیشن کی جانب سے بھی اقتصادی سروے کی شفافیت پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

Similar Posts