سینیٹ میں قائد ایوان، نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے سینیٹ فلور سے اسرائیل کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی جرات نہیں پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھے، اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے، ایٹمی ہتھیار ہمارے دفاع کے لیے ہیں، پاکستان کی اسرائیل پرنیو کلیئر حملے کی دھمکی کی خبر بے بنیاد ہے۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت سینیٹ کا اجلاس ہے، ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ گمراہ کن مس انفارمیشن پھیلائی جارہی ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے متعلق کل ایک کلپ چل رہا تھا معلوم ہوا کہ جنریٹ ہوا ہے، ٹرمپ کا خواجہ آصف کے حوالے سے کلپ جعلی تھا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ اومان اور ایران کے وزرائے خارجہ نے مجھے اپ ڈیٹ کیے رکھا، 15 جون کو مذاکرات ہونے تھے لیکن یہ کام ہوگیا، یو این سیکیورٹی کونسل کی 24 گھنٹے میں میٹنگ ہوئی، یو این سیکیورٹی کونسل کی میٹنگ سے متعلق ہم نے اپنا کردار ادا کیا، ایران کے پی آر نے پاکستان سمیت 4 ممالک کا شکریہ ادا کیا۔
نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ ایران نے کہا کہ اسرائیل کے حملے کا توجواب دیں گے، ایران نے کہا جواب دینے کے بعد اسرائیل نے دوبارہ حملہ نہ کیا تو مذاکرات کے لیے تیار ہیں، ہم نے کہا دوسری سائیڈ کو روکا جائے تو ایران بات کے لیے تیار ہے، ہم نے بھی تو حملے کا جواب دیا تھا۔
سینیٹ اجلاس کے دوران خطاب میں وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ اگر نیتن یاہو کا انٹرویو 2011 کا بھی ہے تو اسے نظرانداز نہیں کیا جانا چاہیئے، 13 جون کے بعد جعلی خبریں سامنے آئیں، ایسی صورتحال میں سب کو خیال رکھنا چاہیئے، غلط اور گمراہ کن خبریں چلائی جارہی ہیں، ہمیں احتیاط کا مظاہرہ کرنا ہوگا، یہ بچوں کا کھیل نہیں ایک سنجیدہ قسم کی جنگ جاری ہے، پاکستان کا جوہری پروگرام ملکی دفاع کے لیے ہے، ایرانی وزیر خارجہ نے مذاکرات میں مسلسل میرے ساتھ رابطہ رکھا۔
انہوں نے کہا کہ ایران حالت جنگ میں ہے، ایئر اسپیس بند ہوچکی ہے، وزارت خارجہ میں کرائسز یونٹ کو فعال بنا دیا ہے، آج رات تک 251 طلبا کوئٹہ پہنچ جائیں گے، 500 سے زائد زائرین کی واپسی کا عمل جاری ہے، ایران کے 20 ہزار حاجی سعودی عرب میں ہیں، ایران کی اپیل کا جواب ہم نے مثبت دیا، ہم ان حاجیوں کو آن ارائیول ویزہ دیں گے، پاکستان لانے کے بعد انہیں روڈ کے زریعے ایران بھیجیں گے۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ ایران اسرائیل جنگ پر وزارت خارجہ سے متعلق فیک نیوز گھڑی گئی، وزارت خارجہ نے ایران سے متعلق کوئی بیان نہیں دیا، فیک نیوز کے حوالے سے ہمیں چیزوں کو کلیئر کرنا چاہیئے، ہم کسی بھی بات کو ہلکا نہیں لے رہے، پاکستان خطے کی صورتحال سنجیدگی سے دیکھ رہا ہے۔
اپنے خطاب میں نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کی اسرائیل پر نیوکلیئر حملے کی دھمکی کی خبر بے بنیاد ہے، اس جعلی خبر کو ڈیلی میل نے بھی اٹھالیا، یہ خبر ایران کے ایک جنرل کا بیان بنا کر چلائی گئی، ایٹمی ہتھیار ہمارے دفاع کے لیے ہے، 6 مئی کی رات سے10 مئی کی صبح تک بھارت کی چودھراہٹ ختم ہوگئی، اپنی تباہی دیکھ کر بھارت کو ہوش آئی۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ امریکی سیکرٹری خارجہ مارکو روبیو کی سوا 8 بجے کال آئی، روبیو نے کہا کہ بھارت کہہ رہا ہے کہ ہم تیار ہیں، ہم نے کسی سے نہیں کہا کہ آئیں جنگ بند کروادیں، جنگ بندی کے لیے بھارت امریکا کے پاس گیا، ہم نے این پی ٹی پر سائن نہیں کیے ہیں، ہم نے کہا کہ بھارت سائن کرے گا تو ہم کریں گے، کسی ملک کی ایٹمی تنصیبات ایک سیریس جرم ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نیوکلیر ہتھیار ہماری اپنی سیکیورٹی کے لیے ہے، ہماری جانب سے ایسا کوئی بیان نہیں دیا گیا، وہ کلپ 3 جگہ سے چیک کرایا، اے آئی جنریٹڈ تھا، جو اپنے آپ کو بہت بڑی قوت سمجھتے تھے انہوں نے دیکھ لیا، جو ہماری جانب میلی آنکھ سے دیکھے گا اس کی آنکھیں نکال لیں گے، اسرائیل کی جرات نہیں پاکستان کی طرف دیکھے، پاکستان میں کسی بھی حرکت کا جواب دینے کی قوت ہے، اگر کچھ کیا تو اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج مکمل طور پر الرٹ ہیں، پاکستان نے اسرائیل سے بڑے دشمن کا مقابلہ کیا، سیز فائر تو ہے لیکن بھارت کی جانب سے عجیب عجیب بیان آجاتے ہیں، کبھی کہتے ہیں ہم ہالٹ پر ہیں، کبھی کہتے یہ تو ٹریلر تھا، بھارت جوبھی کرے گا اسے پہلے جیسا ہی جواب ملے گا، ہمارے پاس اور کوئی اسپیس نہیں ہے۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قوم نے پیٹ کاٹ کر نیکلیر اور میزائل فیسیلٹی قائم کی، یہ قوم کے اثاثے اور امانت ہیں، اس کی حفاظت ہم پر فرض ہے اور ہم یہ فرض نبھائیں گے۔