اسرائیلی جارحیت کے جواب میں ایران نے بڑی کارروائی شروع کردی ہے۔ اسرائیل پر پھر میزائل داغ دیے، حملے کے بعد حیفہ میں سائرن بج اٹھے۔ اسرائیل نے شہریوں کو پھر پناہ گاہوں میں جانے کا کہہ دیا۔ ایران نے تبریز کے علاقے میں اسرائیل کا ایک اور F-35 طیارہ مار گرایا ہے
ایرانی ذرائع کے مطابق، یہ کارروائی ایران کی فضائی دفاعی صلاحیتوں کا مظہر ہے اور اس کا مقصد اسرائیل کو سخت پیغام دینا ہے کہ ایرانی حدود کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی۔
ایران نے دن بھر کی اسرائیلی جارحیت کے بعد چوتھے روز بھی ’آپریشن وعدہ صادق 3‘ کے تحت جوابی کارروائی کرتے ہوئے مقبوضہ علاقوں پر جدید بیلسٹک میزائل داغ دیے ہیں۔
ایران کے حملوں سے اسرائیل بوکھلا گیا، تہران پر پھر میزائل حملہ، سرکاری ٹی وی کی عمارت کو نشانہ بنایا
ایران نے دن بھر کی اسرائیلی جارحیت کے بعد چوتھے روز بھی ’آپریشن وعدہ صادق 3‘ کے تحت جوابی کارروائی کرتے ہوئے مقبوضہ علاقوں پر جدید بیلسٹک میزائل داغ دیے ہیں۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایرانی بیلسٹک میزائل فضاؤں میں ہیں اوراسرائیل کی جانب بڑھ رہے ہیں، حیفہ اور دیگر علاقوں میں سائرن بجاکر شہریوں کو محفوظ پناہ گاہوں تک جانے کی ہدایت کی جارہی ہے۔
ایرانی پارلیمنٹ ’پاکستان تشکر تشکر‘ کے نعروں سے گونج اُٹھی
اسرائیلی فوج کے مطابق میزائل شمالی اسرائیل کے مختلف علاقوں پر گرسکتے ہیں، میزائل حملے کو ناکام بنانے کے لیے کارروائی شروع کر دی گئی ہے، تاہم شہری اگلی ہدایات تک محفوظ مقامات شیلٹرز میں اور پناہ گاہوں میں چلے جائیں۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ ایران نے چند ہی میزائل داغے ہیں، میڈیکل ٹیمیں تیار ہیں، تاہم اب تک کسی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
ادھر تہران ٹائمز کے مطابق ایران کی قومی سلامتی کی سپریم کونسل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسرائیل میں آج کی ’رات کو دن کے نظارے‘ میں بدل دیں گے۔
اسرائیل کے خلاف آئندہ کارروائیاں زیادہ تباہ کن اور فیصلہ کن ہوں گی، پاسداران انقلاب نے خبردار کردیا
ایران کی مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کی سرزمین پر بلا اشتعال اسرائیلی جارحیت نے تہران کو مجبور کر دیا کہ وہ ایرانی قوم اور ملک کی سلامتی کے دفاع کے لیے مجرم صیہونیوں کو جواب دے۔
جوابی کارروائی کے طور پر ’آپریشن وعدہ صادق 3‘ کے تحت ایران نے پیر کی رات فلسطین کے مقبوضہ علاقوں کی جانب میزائلوں کی بڑی تعداد فائر کر دی ہے۔
ایران نے اسرائیل کے خلاف جاری کارروائی کے حوالے سے اقوام متحدہ کو باضابطہ خط ارسال کر دیا
ایران نے اسرائیل کے خلاف جاری کارروائی کے حوالے سے اقوام متحدہ کو باضابطہ خط ارسال کر دیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ایران کی جوابی کارروائی اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت، اپنے دفاع میں کی جا رہی ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے خط میں مؤقف اختیار کیا کہ اسرائیل کی جانب سے ایرانی سرزمین پر جارحیت کے بعد ایران کے پاس جواب دینے کے سوا کوئی چارہ نہ رہا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ایران کی جانب سے کی گئی کارروائی میں صرف فوجی اہداف اور تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے، اور یہ مکمل طور پر دفاعی نوعیت کی ہے۔
صدر ٹرمپ کی اسرائیل کو پھر تھپکی، ایران پر سخت تنقید
ایرانی مندوب نے واضح کیا کہ وہ تمام ریاستیں جو اسرائیل کی عسکری کارروائیوں میں اس کی حمایت یا معاونت کریں گی، انہیں بھی اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر کسی بھی ملک نے اسرائیل کے ساتھ مل کر ایران کے خلاف کارروائی کی تو اسے ایک جارح ملک تصور کیا جائے گا۔
غیر ملکی خبر ایجنسیوں کے مطابق، ایران نے اقوام متحدہ کو آگاہ کر دیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں وہ اپنے دفاع کے حق سے دستبردار نہیں ہو گا۔