”نہیں چاہتے کہ تنازع پھیلے،“ ایران کی امریکا کو براہ راست فوجی مداخلت پر وارننگ

0 minutes, 0 seconds Read

ایرانی نائب وزیر خارجہ نے امریکا کو براہ راست فوجی مداخلت پر وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران نہیں چاہتا کہ تنازع پھیلے۔ تمام ضروری آپشنز میز پر ہیں۔ ضرورت پڑنے پر سبق سکھانے کے لیے تیار ہیں۔ دوسری جانب عراقی مذہبی رہنما آیت اللہ علی سیستانی کا کہنا ہے ایران کی مذہبی اور سیاسی قیادت کو نشانہ بنانے کے خطے پر سنگین نتائج مرتب ہوں گے۔ تنازع وسیع پیمانے پر افراتفری کو جنم دے سکتا ہے۔

ایران نے امریکا کو براہِ راست فوجی مداخلت سے باز رہنے کی سخت وارننگ جاری کی ہے۔ ایرانی نائب وزیر خارجہ مجید تخت روانچی کا کہنا ہے کہ ایران نہیں چاہتا کہ تنازع پھیلے، مگر تمام ضروری آپشنز میز پر موجود ہیں اور ایران، ضرورت پڑنے پر دشمن کو سبق سکھانے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

اس سے قبل انھوں نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا جہاں بھی ہمیں ضروری ہدف نظر آئے، ہم کارروائی کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے دفاع میں کارروائی کریں گے اور یہ بات بالکل واضح اور سیدھی ہے۔

ایرانی نائب وزیر خارجہ کے مطابق ایران نے امریکا یا اسرائیل سے جوہری مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے کوئی رابطہ نہیں کیا۔ مجید تخت روانچی نے کہا کہ ہم نے کسی سے رابطہ نہیں کیا، ہم صرف اپنا دفاع کر رہے ہیں، ہم ہمیشہ سفارت کاری کی حمایت کرتے رہے ہیں لیکن ہم دھمکیوں کے سائے میں مذاکرات نہیں کر سکتے۔

امریکی صدر نے ایران پر حملے کی منظوری دے دی، امریکی اخبار کا دعویٰ

مجید تخت روانچی نے کہا کہ جب ہمارے عوام روزانہ بمباری کا شکار ہوں، تو ہم مذاکرات کے لیے ہاتھ نہیں پھیلا سکتے، ہم کسی سے بھیک نہیں مانگ رہے۔ ہم جوہری ہتھیاروں پر یقین نہیں رکھتے، جوہری ہتھیاروں کا ہماری دفاعی پالیسی میں کوئی مقام نہیں، بلکہ ہم سمجھتے ہیں کہ دنیا جوہری ہتھیاروں کے بغیر زیادہ بہتر جگہ ہوگی۔

دوسری جانب عراق کے ممتاز مذہبی رہنما آیت اللہ علی سیستانی نے بھی خبردار کیا ہے کہ اگر ایران کی مذہبی یا سیاسی قیادت کو نشانہ بنایا گیا تو اس کے پورے خطے پر سنگین نتائج مرتب ہوں گے۔

ایران کا ’اسرائیل کے دل پر‘ اب تک کا سب سے بڑا حملہ

انہوں نے کہا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع وسیع افراتفری کو جنم دے سکتا ہے جو خطے کے عوام کے مصائب میں اضافہ اور اجتماعی مفادات کو نقصان پہنچائے گا۔

واضح رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ کی یورپی ممالک سے سفارتی کوششیں جاری ہیں۔

ایرانی میڈیا کے مطابق عباس عراقچی کل جنیوا میں برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے وزرائے خارجہ سے ملاقات کریں گے۔ ان ملاقاتوں میں یورپی یونین کے اعلیٰ سفارتکار بھی شریک ہوں گے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق یہ ملاقاتیں یورپی ممالک کی درخواست پر ہو رہی ہیں اور ان کا مقصد خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش ہے۔

Similar Posts