پاکستان تحریک انصاف اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان روابط کا عمل ایک بار پھر تعطل کا شکار ہو گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق عید الاضحیٰ کے بعد متوقع پیشرفت بانی پی ٹی آئی اور پارٹی ارکان کے حالیہ بیانات کے باعث رک گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عید سے قبل پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر خان سے ایک اہم حکومتی شخصیت نے رابطہ کیا تھا، جبکہ 26 نومبر کے بعد کچھ اہم شخصیات کے ساتھ محدود وقت کے لیے رابطے بھی بحال ہوئے تھے۔ تاہم، پی ٹی آئی قیادت کے بعض سخت بیانات نے ماحول کو کشیدہ کر دیا۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ امریکہ میں پی ٹی آئی کی جانب سے حالیہ احتجاج بھی اس پیشرفت کی راہ میں بڑی رکاوٹ بنا، جس پر حکومت، اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کے سنجیدہ حلقے سخت ناراض ہیں۔
پارٹی ذرائع کے مطابق مشترکہ حکمت عملی کی عدم موجودگی بھی روابط کی راہ میں بڑی رکاوٹ بن رہی ہے۔
دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان کا کہنا ہے کہ بات چیت کے لیے ہمارے راستے کھلے ہیں، ہم ملک کی خاطر سنجیدہ اور نتیجہ خیز روابط کے لیے تیار ہیں۔ تاہم انہوں نے یہ بھی اعتراف کیا کہ چند افراد ایسے ہیں جو بیانات یا عمل سے ان روابط میں رکاوٹ بنتے رہے ہیں۔