حماس کی ایران پر امریکی حملے کی شدید مذمت

0 minutes, 0 seconds Read

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے ایران پر امریکی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ایران کی خودمختاری پر ”کھلی جارحیت“ قرار دیا ہے۔ حماس کے بیان میں کہا گیا ہے، ’ہم امریکی جارحیت کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ یہ ایک خطرناک اشتعال انگیزی ہے، قابض اسرائیلی ایجنڈے کی اندھی تقلید ہے اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔‘

تنظیم نے ایران سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے کہا، ’ہم ایران، اس کی قیادت اور عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور ہمیں ایران کی اپنی خودمختاری کے دفاع کی صلاحیت پر مکمل اعتماد ہے۔‘

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بھی امریکی حملے کے بعد اپنے ردعمل میں اسے بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔ سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں عراقچی نے کہا، ’اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن امریکا نے ایران کی پُرامن جوہری تنصیبات پر حملہ کرکے اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قوانین اور جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) کی کھلی خلاف ورزی کی ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا، ’آج صبح کے واقعات نہایت اشتعال انگیز اور ناقابل قبول ہیں، اور ان کے دیرپا نتائج ہوں گے۔ اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک کو اس خطرناک اور غیر قانونی اقدام پر تشویش ہونی چاہیے۔‘

عراقچی نے واضح کیا کہ ’ایران اپنی خودمختاری، مفادات اور عوام کے دفاع کے لیے تمام آپشنز محفوظ رکھتا ہے۔‘

ادھر امریکی مسلم حقوق کی تنظیم ”کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز“ (CAIR) نے بھی امریکی حملے کو ”غیر قانونی اور بلا جواز جنگی اقدام“ قرار دیا ہے۔ تنظیم کے مطابق یہ حملہ ایک ”بے قابو اسرائیلی حکومت“ کے دباؤ پر کیا گیا ہے، حالانکہ امریکی انٹیلی جنس اداروں کی برسوں پر محیط رپورٹیں یہ ظاہر کرتی رہی ہیں کہ ایران جوہری ہتھیار نہیں بنا رہا۔

Similar Posts