’ہم ایران پر حملے میں ملوث نہیں‘: برطانیہ نے مشرق وسطیٰ سے اپنے شہریوں کے فوری انخلاء کی تیاری شروع کردی

0 minutes, 0 seconds Read

برطانوی وزیرِ تجارت جوناتھن رینولڈز نے اتوار کے روز ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں موجود برطانوی شہریوں کے انخلاء کے لیے حکومت کی جانب سے ریسکیو پروازوں کا آغاز ’گھنٹوں میں ہو سکتا ہے، اس میں دن نہیں لگیں گے۔‘

انہوں نے اسکائی نیوز کے پروگرام ”سنڈے مارننگ وِد ٹریور فلپس“ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کا ایران پر امریکی حملوں میں کوئی کردار نہیں تھا، لیکن اس کے باوجود حکومت نے ہر ممکنہ صورتحال کے لیے وسیع پیمانے پر تیاریاں کر رکھی ہیں۔

رینولڈز نے کہا، ’ہم یہ یقینی بنانے کے لیے منصوبہ بندی کر رہے ہیں کہ ہم برطانوی شہریوں کا تحفظ کیسے کریں، انہیں کیسے نکالیں، اور ہمارے پاس جو وسائل خطے میں موجود ہیں، ان سے برطانوی تنصیبات، اڈوں اور عملے کا دفاع کیسے کیا جائے۔‘

انہوں نے مشرق وسطیٰ میں موجود تمام برطانوی شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی موجودگی رجسٹر کرائیں تاکہ حکومت کو ان کے مقام کا علم ہو سکے۔

رینولڈز کا کہنا تھا کہ جیسے ہی اسرائیلی فضائی حدود کھلے گی، برطانوی حکومت فوری طور پر چارٹر پروازوں کے ذریعے شہریوں کے انخلاء کا عمل شروع کر دے گی۔

جب میزبان نے ان سے سوال کیا کہ یہ پروازیں کب شروع ہوں گی، تو رینولڈز نے جواب دیا: ”ہم امید رکھتے ہیں کہ یہ گھنٹوں کی بات ہے، دنوں کی نہیں۔“

Similar Posts