سابق روسی صدر کے ایران کو ایٹمی ہتھیار فراہم کرنے سے متعلق بیان پر ٹرمپ کا شدید رد عمل

0 minutes, 0 seconds Read

روس کے صدر ڈمیٹری مدودف کے ایک حالیہ بیان نے عالمی سفارتی حلقوں میں کھلبلی مچا دی ہے، جس میں ان کے مبینہ طور پر ”نیوکلیئر ہتھیاروں“ کا حوالہ دینے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نہ صرف حیرت کا اظہار کیا بلکہ شدید ردعمل دیتے ہوئے سخت الفاظ میں جواب بھی دیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے مخصوص انداز میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ”کیا میں نے میدیدوف کو کچھ کہتے سنا ہے؟ کیا واقعی انہوں نے ’نیوکلیئر‘ کا لفظ استعمال کیا یا میرے کان بجے ہیں؟ اگر ایسا ہے تو مجھے فوری طور پر تصدیق دیں۔ نیوکلیئر لفظ کو اتنا آسان نہیں لیا جا سکتا!“

ٹرمپ نے مدودف کے اُس بیان پر تنقید کی جس میں مبینہ طور پر یہ کہا گیا تھا کہ وہ اور دوسرے ممالک ایران کو ایٹمی ہتھیار فراہم کریں گے۔

اس بات پر حیرت اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا ”جبھی تو پیوٹن روس کا ’باس‘ ہے، لیکن کیا انہیں نہیں پتہ کہ ہمارے ہارڈویئر کتنے عظیم ہیں؟“

انہوں نے امریکہ کی عسکری طاقت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “دنیا میں سب سے مضبوط اور جدید ترین ساز و سامان ہمارے پاس ہے۔ ہماری نیوکلیئر آبدوزیں دوسروں سے 20 سال آگے ہیں۔ ”ابھی ہم نے 30 ٹوما ہاک میزائل فائر کیے ہیں اور سب اہداف پر لگے ہیں۔“

ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکہ کے پاس نہ صرف جدید ٹیکنالوجی بلکہ ”عظیم فائٹر پائلٹس“ بھی ہیں، جو دنیا میں کسی سے کم نہیں۔

Similar Posts