پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ 18ویں ترمیم کے بعد اختیارات کی درست منتقلی نہیں ہوئی، اب پنجاب کے فیصلے بنی گالہ میں نہیں صوبے کے اندر ہوتے ہیں، پنجاب کا ڈومیسٹک قرض زیرو ہوچکا ہے۔
پنجاب اسمبلی میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد اختیارات کی منتقلی سے جس طرح صوبوں کو طاقت ملنا تھی وہ نہیں مل سکی، ماضی کے برعکس پنجاب کے فیصلے بنی گالہ میں نہیں بلکہ پنجاب کے اندر ہو رہے ہیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ کس ادارے کے بجٹ میں کمی کرنی ہے اور کس میں اضافہ ہونا ہے، اس کے فیصلے وزیرِاعلیٰ پنجاب نے اپنی سربراہی میں کیے ہیں، یہ پنجاب صحت کا پنجاب ہے، تعلیم کا پنجاب ہے، ہم کام کر رہے ہیں، لوگوں کو نظر آ رہا ہے اور عوام کو ریلیف مل رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے یہ بھی دیکھا کہ 100 دنوں بعد ’’ہم مصروف ہیں‘‘ کا اشتہار آیا تھا جبکہ ہم نے 100 دن بعد 300 منصوبوں کا اشتہار دیا ہے، یہ کہتے ہیں ہم 840 ارب نہیں خرچ سکے، پنجاب کا پچھلے سال ترقیاتی بجٹ 1090 ارب تھا، جس میں ہم نے سپلیمنٹری گرانٹ لی، اس وقت صوبہ پنجاب کا ڈومیسٹک قرض زیرو ہو چکا ہے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ کسان کو کسان کارڈ دیے جا رہے ہیں، کسان اب تک 100 ارب کارڈ کے ذریعے لے چکے ہیں، ہم نے سب سے زیادہ گندم اگانے والے کو فری ٹریکٹر دیے۔