سندھ اسمبلی نے 156 ارب روپے مالیت کے ضمنی بجٹ 2025-26 کی منظوری دے دی

0 minutes, 0 seconds Read

سندھ اسمبلی نے ایک سو چھپن ارب روپے مالیت کے ضمنی بجٹ 2025-26 کی منظوری دے دی، اپوزیش کی کٹوتی کی تمام تحاریک مسترد کر دی گئیں۔ اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے دلچسپ جوابات دیے، ایوان میں طنز و مزاح کا تبادلہ بھی ہوا۔

سندھ اسمبلی نے مالی سال 2025-26 کے لیے 156 ارب روپے مالیت کا ضمنی بجٹ منظور کر لیا۔ حکومت کی جانب سے 84 مطالبات زر پیش کیے گئے، جبکہ اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی 735 کٹوتی کی تحاریک کو مسترد کر دیا گیا۔

اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے عدالتوں، اسمبلی، گورنر ہاؤس اور قرضوں سے متعلق اخراجات کی وضاحت پیش کی۔ پیٹرول کی قیمتوں پر ایم کیو ایم کے محمد مظاہر کے اعتراض پر مراد علی شاہ نے مہنگائی کو ذمہ دار قرار دیا۔

وزیراعلیٰ نے اپوزیشن کی تحاریک پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ثقافتی تحائف جیسے اجرک، سندھی ٹوپی اور ہنڈی کرافٹس پر اخراجات کیے گئے۔

ایم کیو ایم کے رکن جمال احمد کی جانب سے 29 کروڑ روپے کی کٹوتی کی تحریک پر مراد علی شاہ نے دلچسپ جواب دیتے ہوئے کہا کہ جب اخراجات ہی ایک کروڑ ہیں تو 29 کروڑ کہاں سے آئیں گے؟

اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے مطالبہ کیا کہ تمام تحاریک کو سنجیدگی سے سنا جائے کیونکہ یہ محنت سے تیار کی گئی ہیں، تاہم ایوان نے تمام تحاریک مسترد کر دیں۔

اجلاس کے دوران سینئر وزیر شرجیل میمن اور اسپیکر اسمبلی کے درمیان دلچسپ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا، جس سے ایوان میں طنز و مزاح کا ماحول پیدا ہو گیا۔

ضمنی بجٹ کی منظوری کے بعد اسپیکر نے اجلاس بدھ کی صبح تک ملتوی کر دیا۔

Similar Posts