نیٹو اجلاس: ایران کو مذاکرات کی میز پر لانے پر زور، ترکیہ اور امریکا میں دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق

0 minutes, 0 seconds Read

دی ہیگ میں جاری نیٹو سربراہی اجلاس کے دوران اہم عالمی رہنماؤں کی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہا، جہاں مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور ایران اسرائیل تنازع سرِفہرست رہا۔

ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات ہوئی جس میں ایران اسرائیل جنگ بندی، غزہ کی صورتحال اور دو طرفہ تعلقات پر گفتگو ہوئی۔ ترک صدر نے کہا کہ وہ امریکا کی کوششوں سے ایران اسرائیل جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

ایران کا ایٹمی پروگرام دوبارہ شروع کرنے کا اعلان، ’اب کوئی پیچھے نہیں ہٹے گا‘

ملاقات میں دفاعی تعاون بڑھانے اور دو طرفہ تجارتی حجم کو 100 ارب ڈالر تک پہنچانے پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ اردوان کا کہنا تھا کہ توانائی، سرمایہ کاری اور دفاعی شعبے میں تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ ترک ایوانِ صدر کے مطابق صدر اردوان نے غزہ میں جاری انسانی المیے کے خاتمے کے لیے سنجیدہ مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا۔

ایران اور اسرائیل جنگ بندی پر متفق، ’سیز فائر کا نفاذ ہوگیا‘ 752 3

نیٹو اجلاس کے موقع پر برطانوی وزیراعظم کیئراسٹارمر، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور جرمن چانسلر فریڈرک مرز کے درمیان بھی ملاقات ہوئی۔ تینوں رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا اور سفارتی کوششوں کو تیز کرنے پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں ایران کو مذاکرات کی میز پر لانا ناگزیر ہے تاکہ خطے میں پائیدار امن قائم ہو سکے۔

برطانوی وزیراعظم آفس کے مطابق تینوں رہنماؤں نے ایران اسرائیل تنازع کے پُرامن حل کے لیے مشترکہ لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا۔

Similar Posts