بلوچستان اسمبلی نے آئندہ مالی سال 26-2025 کے لیے 8 کھرب 96 ارب 47 کروڑ روپے سے زائد کے مجموعی 94 مطالباتِ زر کی منظوری دے دی۔ اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی تمام کٹوتی کی تحریکیں مسترد کر دی گئیں۔
اسمبلی کا اجلاس اسپیکر عبدالخالق اچکزئی کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں صوبائی وزیر خزانہ شعیب نوشروانی نے بجٹ مطالبات پیش کیے۔ وزیر خزانہ کے مطابق غیر ترقیاتی اخراجات کا حجم 6 کھرب 6 ارب 83 کروڑ 43 لاکھ روپے رہا اور ترقیاتی اخراجات کے لیے 2 کھرب 79 ارب 66 کروڑ روپے مختص کیے گئے۔
صوبائی وزیر خزانہ نے بتایا کہ مجموعی طور پر 94 مطالباتِ زر میں سے 53 مطالبات غیر ترقیاتی اور 41 مطالبات ترقیاتی اخراجات کے لیے پیش کیے گئے۔
حکومتی اراکین نے بجٹ کو صوبے کی ترقی اور عوامی فلاح کا بجٹ قرار دیا، جبکہ اپوزیشن نے بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے کٹوتی کی تجاویز پیش کیں جو کثرتِ رائے سے مسترد ہو گئیں۔