خیبرپختونخوا اسمبلی میں ہندکو زبان کو پارلیمانی زبان کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حکومتی رکن ارشد ایوب نے اسمبلی سیکرٹریٹ میں ہندکو ترجمان کی تقرری کا مطالبہ کیا، جس کی تائید صوبائی وزیر نزیر عباسی نے بھی کی۔ ارکان کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے مقامی ثقافت اور زبان کو فروغ ملے گا۔ کے پی اسمبلی نے آئندہ مالی سال 240 ارب 1 کروڑ 37 لاکھ 51ہزار 190 روپے ضمنی بجٹ بھی منظور کیا۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں ہندکو زبان کو پارلیمانی زبان کا درجہ دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ حکومتی رکن اسمبلی اور چیف رہیب ارشد ایوب نے ایوان میں مطالبہ پیش کیا کہ ہندکو بولنے والے اراکین کی سہولت کے لیے اسمبلی سیکرٹریٹ میں ہندکو زبان کا ترجمان تعینات کیا جائے۔
اسمبلی اجلاس کے دوران ارشد ایوب نے کہا کہ ہندکو صوبے کی قدیم اور مقبول زبان ہے، جسے ایوان میں نمائندگی ملنی چاہیے۔ ان کے مطالبے کی حمایت صوبائی وزیر نزیر عباسی نے کی، جنہوں نے اسے ایک مثبت اور ثقافتی طور پر اہم قدم قرار دیا۔
مطالبے کے حق میں اکبر ایوب نے بھی آواز بلند کی، جس پر حکومتی بینچوں کی جانب سے زبانی تائید دیکھنے میں آئی۔ ارکان اسمبلی کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے مقامی ثقافت و زبان کو فروغ ملے گا اور عوام کی ایوان سے جُڑت مزید مضبوط ہو گی۔
خیبرپختونخوا میں ہندکو بولنے والے افراد کی بڑی تعداد آباد ہے، اور طویل عرصے سے اس زبان کو سرکاری سطح پر شناخت دینے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔
خیبرپختونخوا اسمبلی نے دو سو 40 ارب 1 کروڑ 37 لاکھ 51 ہزار 190 روپے ضمنی بجٹ منظورکر لیا۔ اجلاس کے دوران 62 محکموں اور ادروں کے لئے مطالبات زر ان محکموں کے وزراء نے پیش کی۔
مطالبات زر پر صرف دو محکموں کے مطالبات زر پر کٹ موشن پیش کئے گئے۔ باقی محکموں پر اسپیکر نے اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے ختم کر دیئے۔
تمام محکموں کے مطا لبات زر پیش ہونے پر منظور کئے گئے۔ اپوزشن اراکین نے اسپیکر کی طرف سے مطالبات زر پر کٹ موشن ختم کرنے خلاف ایوان سے واک آؤٹ کیا۔