پنجاب اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں 5 محکموں کی مالی سال 2025-26 کے لئے 636 ارب سے زائد کی گرانٹس کثرت رائے سے منظور کر لی گئیں۔ گرانٹس پر اپوزیشن کی تمام تحریک کٹوتیاں مسترد کردی گئیں۔
پنجاب اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں مالی سال 2025-26 کے لیے پانچ اہم محکموں کی 636 ارب روپے سے زائد کی گرانٹس کثرت رائے سے منظور کر لی گئیں۔ اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی تمام تحریکِ کٹوتی مسترد کر دی گئیں۔
اجلاس تین گھنٹے 33 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا، جس میں بجٹ بحث کو سمیٹتے ہوئے صوبائی وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے کہا کہ حکومت نے ایک مثالی اور متوازن بجٹ پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وسائل کا منصفانہ استعمال یقینی بنایا جائے گا۔
اجلاس میں جن محکموں کی گرانٹس منظور کی گئیں، ان میں پولیس، زراعت، صحت، تعلیم اور پبلک ہیلتھ شامل ہیں۔ گرانٹس کی منظوری رائے شماری کے ذریعے دی گئی۔
پولیس کی گرانٹ پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ نئی گاڑیاں اور عمارتیں بنانے سے پولیس کا محکمہ درست نہیں ہو گا۔ جواباً وزیر صحت سلمان رفیق نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں شاید علم نہیں، مگر شعبۂ صحت میں اصل کام صرف مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں ہوا ہے۔
بعد ازاں پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایجنڈا مکمل ہونے کے بعد جمعرات صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔