ایران کا عالمی جوہری ادارے سے تعاون معطل، یورینیم افزودگی دوبارہ شروع کرنے کا اعلان

0 minutes, 0 seconds Read

ایران نے عالمی جوہری توانائی کے ادارے (آئی اے ای اے) سے باضابطہ تعاون معطل کر دیا ہے۔ ایرانی پارلیمنٹ نے ایک متفقہ فیصلے کے تحت ایسا بل منظور کیا ہے جس کے تحت ایٹمی تنصیبات میں آئی اے ای اے کے انسپکٹرز کا داخلہ سیکیورٹی ضمانت نہ ملنے تک بند کر دیا گیا ہے۔

پارلیمان میں پیش کیے گئے بل کے حق میں 222 ارکان نے ووٹ دیا، کسی بھی رکن نے مخالفت نہیں کی جبکہ صرف ایک رکن نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ اس اقدام کو ایران کی جانب سے حالیہ 12 روزہ اسرائیلی حملوں کے بعد ایک سخت اور فیصلہ کن ردعمل قرار دیا جا رہا ہے۔

ایرانی جوہری تنصیبات کی تباہی میں ناکامی پر ٹرمپ اور پینٹاگون آمنے سامنے

بل کی منظوری کے ساتھ ہی ایرانی ایٹمی توانائی ایجنسی نے یورینیم کی دوبارہ افزودگی کا اعلان کر دیا ہے۔ ادارے کے مطابق جوہری تنصیبات کی تعمیر نو تیزی سے جاری ہے اور ایران اپنے ایٹمی پروگرام کو بغیر کسی رکاوٹ کے دوبارہ شروع کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے تہران میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ ’ہم کبھی بھی جوہری ٹیکنالوجی سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ ہمارے سائنسدانوں نے اس راہ میں جانیں دیں، شہادتیں پائیں اور قربانیاں دیں، ہم ان کے مشن کو جاری رکھیں گے۔‘

ایران کا ایٹمی پروگرام دوبارہ شروع کرنے کا اعلان، ’اب کوئی پیچھے نہیں ہٹے گا‘

انہوں نے مزید کہا کہ 12 دن کی تباہ کن جنگ کے بعد ایران مزید پرعزم ہو چکا ہے۔

عباس عراقچی نے کہا کہ ’ہم پر جنگ مسلط کی گئی، ہماری عوام نے صبر کیا، لیکن اب یہ بات یقینی ہے کہ کوئی بھی ایرانی شہری یا قیادت جوہری ٹیکنالوجی کے حق سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔‘

Similar Posts