موساد نے ناقابلِ تصور اقدامات کیے، ایرانی نیوکلئیر پروگرام سے نظریں نہیں ہٹیں گی، اسرائیلی خفیہ ادارے کے سربراہ کا اعلان

0 minutes, 0 seconds Read

اسرائیلی خفیہ ایجنسی ”موساد“ کے سربراہ ڈیوڈ برنیا نے کہا ہے کہ اسرائیل ایران کے جوہری اور عسکری منصوبوں سے کبھی نظریں نہیں ہٹائے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایران میں مخصوص اہداف پر حملوں کے لیے موساد نے کئی سالوں پر محیط ناقابلِ تصور خفیہ کارروائیاں انجام دیں، جن کے نتیجے میں تہران سے لاحق خطرہ اب بڑی حد تک ختم ہو چکا ہے۔

ڈیوڈ برنیا نے اپنے بیان میں کہا کہ موساد کے پاس ایران کے جوہری اور عسکری منصوبوں کے بارے میں ”وسیع اور درست معلومات“ موجود ہیں، اور یہی معلومات اس کی خفیہ کارروائیوں کی بنیاد بنیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے مہینوں نہیں بلکہ برسوں محنت کی، منصوبہ بندی کی اور درست وقت کے انتظار میں رہے تاکہ مؤثر اور فیصلہ کن اقدامات کیے جا سکیں۔‘

ایران کا عالمی جوہری ادارے سے تعاون معطل، یورینیم افزودگی دوبارہ شروع کرنے کا اعلان

انہوں نے کہا کہ موساد نے وقت کی اہمیت اور اس کی حقیقی قیمت کو سمجھتے ہوئے انتہائی پیچیدہ اور حساس آپریشنز کیے، جن کی تفصیل ”ناقابل تصور“ ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ایران کے اہداف پر کیے گئے حملے اسرائیل کی اسٹریٹجک برتری کی مثال ہیں، اور ان کے اثرات ایران کے مستقبل کے عزائم پر بھی پڑیں گے۔‘

امریکی صدرٹرمپ نے آئندہ ہفتے ایران سے مذاکرات کی تصدیق کردی

برنیا نے دعویٰ کیا کہ ان کارروائیوں کے نتیجے میں ایران کی جانب سے درپیش خطرہ اب ”بڑی حد تک ختم“ ہو چکا ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیل اب بھی مکمل چوکنا ہے اور کسی بھی نئے خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔

Similar Posts