اسرائیل کی ریاستی دہشتگردی رکنے کا نام نہیں لے رہی۔ غزہ میں گزشتہ رات سے جاری بمباری اور فائرنگ کے تازہ ترین واقعات میں 74 فلسطینی شہید اور 395 زخمی ہو گئے ہیں۔ اسرائیلی افواج نے ایک مرتبہ پھر امداد کے متلاشی فلسطینیوں کو نشانہ بنایا۔ گزشتہ روز بھی ایسے ہی ایک حملے میں 26 فلسطینی شہید کر دیے گئے تھے۔
عینی شاہدین اور بین الاقوامی تنظیموں کے مطابق امدادی مراکز اب اسرائیلی فوج کی فائرنگ کا معمول بن چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق اب تک 400 سے زائد فلسطینی صرف امدادی مراکز پر حملوں کے نتیجے میں شہید ہو چکے ہیں۔
ادھر ایران میں بھی اسرائیلی حملوں کے بعد انسانی جانوں کا زیاں بڑھتا جا رہا ہے۔ ایرانی وزارت صحت کے ترجمان حسین کرمان پور نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں مجموعی طور پر 627 افراد شہید اور 4,870 زخمی ہو چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ شہادتیں تہران میں ہوئیں، جبکہ کرمانشاہ، خوزستان، لرستان اور اصفہان میں بھی شدید نقصانات ہوئے ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ تقریباً 86 فیصد متاثرین جائے وقوعہ پر ہی دم توڑ گئے جبکہ باقی 14 فیصد اسپتالوں میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جانبر نہ ہو سکے۔
خطے میں جاری اسرائیلی حملوں نے نہ صرف انسانی بحران کو جنم دیا ہے بلکہ عالمی سطح پر بھی شدید غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے فوری جنگ بندی اور جنگی جرائم کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، تاہم اسرائیل اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے، جبکہ عالمی برادری کی خاموشی اور مغرب کا اسرائیل کو تحفظ سوالیہ نشان بن چکے ہیں۔