چینی قونصلیٹ حملہ کیس: شواہد اور گواہوں کی عدم پیشی پر عدالت برہم، تفتیشی افسر کی سرزنش

0 minutes, 0 seconds Read

کراچی کی انسدادِ دہشت گردی عدالت میں چینی قونصلیٹ حملہ کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے مقدمے کی کیس پراپرٹی اور گواہان کو پیش نہ کرنے پر تفتیشی افسر پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔

سماعت کے دوران عدالت نے استفسار کیا کہ مقدمے کی اہم شواہداور گواہوں کو اب تک پیش کیوں نہیں کیا گیا؟ عدالت نے تفتیشی افسر کو سرزنش کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر کیس پراپرٹی اور گواہوں کو ہر صورت عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔

عدالت نے کیس کی مزید سماعت 31 مئی تک ملتوی کر دی ہے۔

پراسیکیوشن کے مطابق اس کیس میں کالعدم بلوچ لبریشن آرمی کے کارندے حسنین اور عبدالطیف سمیت چار ملزمان گرفتار ہیں، جبکہ تنظیم کے سربراہ حربیار مری سمیت 16 ملزمان کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے۔

چینی قونصلیٹ حملہ کیس: بی ایل اے کارندوں کے اقبالی بیان ہی ریکارڈ نہ ہونے کا انکشاف

واضح رہے کہ کراچی میں چینی قونصلیٹ پر حملہ 23 نومبر 2018 کو ہوا تھا، جس میں تین حملہ آوروں سمیت سات افراد مارے گئے تھے۔ اس واقعے کے بعد سول لائن پولیس نے دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر تمام متعلقہ ریکارڈ، شواہد اور گواہان کی پیشی کو یقینی بنانے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

Similar Posts