پاکستانی نژاد آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ نے ایک بار پھر فلسطینی عوام کے حق میں آواز بلند کرتے ہوئے آسٹریلوی ریڈیو کو انٹرویو دینے سے انکار کر دیا۔ یہ انکار فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرنے پر برطرف کیے گئے معروف صحافی پیٹر لالر سے اظہارِ یکجہتی کے طور پر کیا گیا۔
آسٹریلوی میڈیا کے مطابق عثمان خواجہ جب انٹرویو کے لیے مدعو ہوئے تو انہوں نے جیسے ہی ریڈیو کا مائیک دیکھا، فوراً انکار کر دیا۔ عثمان خواجہ نے واضح کیا کہ وہ ایسے کسی ادارے سے بات نہیں کریں گے جو حق گوئی پر صحافیوں کو سزا دیتا ہے۔
یاد رہے کہ پیٹر لالر کو غزہ پر اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز بلند کرنے پر ریڈیو ادارے سے برطرف کر دیا گیا تھا۔ عثمان خواجہ نے اس عمل پر بطور احتجاج مؤقف اپنایا ہے۔
برطرف صحافی پیٹر لالر نے سوشل میڈیا پر عثمان خواجہ کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ عثمان خواجہ نہ صرف ایک عظیم کھلاڑی بلکہ ایک اصول پرست اور باضمیر انسان ہیں، میں ان کا تہہ دل سے مشکور ہوں۔