بڑھاپے کی بُو یا اسمیل، جسے اکثر ’اولڈ پیپل اسمیل‘ کہا جاتا ہے، ایک ایسا موضوع ہے جس پر اکثر بات کی جاتی ہے، مگر اس کی حقیقت اور وجوہات پر کم ہی روشنی ڈالی جاتی ہے۔ آپ میں سے اکثر نے اس کا تجربہ کیا ہوگا، جو اکثر کچھ مخصوص مواد کے ساتھ جڑی ہوتی ہے جیسے مٹی، خشک پتے یا کیمیکل جیسا تاثر دیتی ہے۔ لیکن آخر یہ بُو یا اسمیل آتی کہاں سے ہے؟ اور کیا اس سے بچنے کے لئے کوئی حل ہے؟
ماہرِ صحت، لیزلی کینی، جو ’آکسفورڈ ہیلتھ اسپین‘ کی بانی ہیں، اس کے بارے میں تفصیل سے بتاتی ہیں کہ یہ بُو ہماری جلد پر ہونے والی ایک کیمیائی تبدیلی سے پیدا ہوتی ہے۔ ’یہ بو دراصل لیپڈ پيروکسائیڈیشن کی وجہ سے آتی ہے، جو ہماری جلد پر چربی کی گلنے کے عمل کے دوران پیدا ہوتی ہے۔‘

لیزلی کینی کے مطابق، جب ہم عمر رسیدہ ہو جاتے ہیں، تو ہماری جلد کی قدرتی اینٹی آکسیڈنٹ کی سطح کم ہو جاتی ہے، جس کے نتیجے میں 2-نونینال نامی مرکب پیدا ہوتا ہے جو ہماری جلد کے چربی کے ٹوٹنے کے دوران بنتا ہے۔ اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ
جیسے جیسے ہمارے ہارمونز کم ہوتے جاتے ہیں، اس بو کے بڑھنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے، اور جیسے جیسے ہماری عمر ہوتی ہے، ہمیں زیادہ سیلولر ٹرن اوور نہیں ملتا، اس لیے یہ بو طویل مدت تک برقرار رہتی ہے۔
وہ ممالک جہاں لوگ لمبی عمر پاتے ہیں
انہوں نے مزید کہا ’پِری مینوپاز‘ اور ’مینُوپاز‘ کے دوران اس بو کو روکنے کے لیے مشروم جیسی ergothioneine سے بھرپور غذائیں کھانی چاہئیں۔
اس بُو سے نجات ممکن ہے: خوراک میں کیا چیز شامل کریں؟
کینی کا کہنا ہے کہ اس بُو (smell) کو ختم کرنے یا اس کے آنے سے روکنے کا ایک مؤثر طریقہ اندر سے باہر کی طرف کام کرنا ہے، اور اس کا بہترین طریقہ ہے مشروم کا استعمال۔ مشروم میں ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ’ایرگوتھیونین‘ پایا جاتا ہے، جو لیپڈ پيروکسائیڈیشن کے عمل کو روکتا ہے اور بُو یا اسمیل ہونے سے بچاتا ہے۔
مشروم میں موجود سپرمیڈین بھی جسم میں سیل کی تجدید کی صلاحیت کو بڑھاتا ہے، جو بڑھاپے کے اثرات کو سست کرتا ہے اور جلد کی صفائی کے عمل کو تیز کرتا ہے۔
100 سال تک زندگی پانے والوں کا راز ’پاور 9‘ کیا ہے؟
مشروم کیوں؟ کیا یہ واقعی اتنے مفید ہیں؟
مشروم نہ صرف بو سے نجات دلانے کے لئے اہم ہیں، بلکہ ان کے بہت سے اور فائدے بھی ہیں۔ یہ کینسر کے خلاف جنگ میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں، بلڈ پریشر کو کم کرتے ہیں، دماغی صحت کو بہتر بناتے ہیں اور ہڈیوں کی صحت کو مضبوط کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، مشروم کا استعمال انسولین کی مزاحمت کو کم کرتا ہے، جو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ہے۔

اس کے علاوہ، کچھ تحقیقی مطالعے سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ مشروم کا استعمال پروسٹیٹ کینسر اور بریسٹ کینسر کے خطرات کو کم کر سکتا ہے۔
مشروم کس طرح کی خوراک میں شامل کریں؟
اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کی جلد صحت مند اور خوشبودار رہے تو مشروم کو اپنے روزمرہ کے کھانوں میں شامل کرنا شروع کریں۔ بہترین مشروم کی اقسام میں ’شیٹاکے‘ اور ’آیسٹر‘ مشروم شامل ہیں، کیونکہ یہ زیادہ غذائی اجزاء فراہم کرتے ہیں۔
گو کہ یہ درست ہے کہ بڑھاپے کی بُو ایک قدرتی عمل ہے، مگر اس پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ آپ اگر مشروم کو اپنی غذا کا حصہ بناتے ہیں، تو نہ صرف آپ کی جلد کی صفائی بہتر ہوگی بلکہ آپ کی مجموعی صحت پر بھی مثبت اثر پڑے گا۔