ہم نے نہ پچھلی حکومت کو چلنے دیا تھا نہ اِس حکومت کو چلنے دیں گے، مولانا فضل الرحمان

0 minutes, 0 seconds Read

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اب جے یو آئی کی تحریک کا آغاز ہونے والا ہے، قوم کو اسلام آباد کی جانب مارچ کے لیے تیار رہنا چاہیئے اور پاکستان کے اندر انقلابی تبدیلی لانے کا وقت آ چکا ہے، ہم نے نہ اس حکومت کو چلنے دیا تھا نہ اس حکومت کو چلنے دیں گے۔

بٹگرام میں شائع اسلام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ 2018 کی طرح 2024 کے الیکشن کو بھی تسلیم نہیں کیا، یہ الیکشن بھی دھاندلی زدہ ہیں جبکہ دھاندلی کے الیکشن اور دھاندلی کی حکومتوں میں کرپشن کا گلہ نہ کیا جائے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ حکومتیں نہیں چلیں گی، عوام کے فیصلے کے آگے سر تسلیم خم کیا جائے، جے یو آئی کے کارکن میدان عمل میں ہوں گے، کامیابی مقدر بنے گی۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ہم ملک میں آئین کی حکمرانی چاہتے ہیں، ہم آگے بڑھ کر ملک میں انقلاب برپا کردیں گے، اللہ کی طاقت ہمارے ساتھ ہے، حکومت کے خلاف کھڑے رہیں گے، بٹگرام اجتماع سے ثابت ہوگیا عوام ہمارے ساتھ ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کی سلامتی کو مقدم رکھنے والوں کو کیوں مجبور کیا جارہا ہے کہ وہ ایک ہفتے کے نوٹس پر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں، ایک ہفتہ لگے گا اور پورا اسلام آباد ان کے ہاتھ میں ہوگا لیکن ہم یہ سوچ رہے ہیں کہ ملک کے حالات اس حد تک نہ جائیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ طاقت ور قوتیں اپنی طاقت پر اتنا بھی بھروسہ نہ کریں کہ بس وہ آخری قوت ہے اور انہیں کوئی قوت چیلنج نہیں کرسکے گی، ہم نے سخت حالات میں امریکا کو چینلج کیا، عالمی قوت کو چینلج کیا، ہم بھرپور عوامی قوت کے ساتھ سیاسی جنگ لڑیں گے، قانون وآئین کی پیروری کرتے ہوئے اس ملک کے نظام کو تبدیل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمران کم عقل ہیں، حکمران قوم کا پیسہ لوٹ رہے ہیں، ہم ملک کو آئین کی پٹری سے اتارنے والوں کےخلاف سیسہ پلائی دیوار ہیں۔

سربراہ جے یو آئی نے مزید کہا کہ فاٹا کا خیبرپختونخوا میں انضمام کا فیصلہ غلط اور یکطرفہ ہے جس پر قبائل ناراض ہیں، تم نے فاٹا کے عوام اور کروڑوں عوام کے مستقبل کا فیصلہ ان کی مرضی کے بغیر کیا تو آج پچھتانا تو پڑے گا، مان لو تمہارے اندر سیاسی بصیرت نہیں، مان لو تم سیاسی لحاظ سے کورے ہو، تمہاری کھوپڑیوں میں بھوسہ بھرا ہوا ہے، دماغ کی طاقت نہیں ہے کہ آپ اس ملک وقوم کے مستقبل کا فیصلہ کرسکیں۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جس طرح تم نے فاٹا کے عوام کا فیصلہ کیا میں نے اسی وقت ایوان کے فلور پر کہا تھا کہ اگر اس طریقے سے فاٹا کا انضمام کیا تو کشمیر بھارت میں چلا جائے گا اور بھارت بھی کشمیر سے متعلق اسی طرح فیصلہ کرے گا، پھر کشمیر کا فیصلہ ہوا، بھارت نے اپنے آئین کا آرٹیکل 370 ختم کرکے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی، جس طرح آپ نے یہاں فاٹا کی خصوصی اہمیت ختم کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ غلط فیصلوں کے غلط نتائج ہوا کرتے ہیں، جب ہم ڈٹ گئے تو ہمیں راضی کرنے کے لیے یہاں تک کہہ دیا، اگر ہم نے فاٹا کا انضمام نہ کیا تو امریکا ناراض ہوجائے گا، جب اس ملک کو امریکا کی رضامندی سے چلاتے ہو تو پھر جمہوریت، عوام اور اسلام کی بات کیوں کرتے ہو۔

Similar Posts