چند ملی میٹر بارش نے سندھ حکومت کےدعوؤں کی قلعی کھول دی، ایم کیو ایم کے ارکان سندھ اسمبلی کا کہنا ہے ٹوٹی سڑکیں تالاب، گلیاں ندی نالے بن گئیں، عوام سوال کرتے ہیں اٹھارویں ویں ترمیم کے بعد حاصل اختیارات کا کیا فائدہ ہوا؟ ترجمان حکومت سندھ سعدیہ جاوید نے کہا کراچی کوتباہ کرنے والے مگر مچھ کے آنسو بہا رہے ہیں، شہر میں ریکارڈ ترقی ہوئی ہے۔ لسانی سیاست کرنے والوں کو مایوسی کا سامنا ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے ارکان سندھ اسمبلی نے سندھ حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ بارش کے چند قطروں نے حکومتی کارکردگی کا پول کھول دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت، جعلی میئر اور جماعت اسلامی کے بلدیاتی چیئرمین سب ناکام ثابت ہوئے، جبکہ انتظامیہ حسبِ معمول خوابِ خرگوش میں سوئی رہی۔
اراکین ایم کیو ایم نے مزید کہا کہ شہر قائد کے انفراسٹرکچر کی بہتری کے دعوے صرف کاغذی نکلے، اور عوام پوچھنے پر مجبور ہیں کہ 18ویں ترمیم کے بعد جو اختیارات ملے، وہ کہاں استعمال ہوئے؟
ایم کیو ایم کے الزامات کو مسترد
دوسری جانب سندھ حکومت کی ترجمان سعدیہ جاوید نے ایم کیو ایم کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کو تباہ کرنے والے آج مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے پہلی بار شہر میں عملی اقدامات کیے اور میگا پروجیکٹس دیے، جبکہ میئر کراچی دن رات سڑکوں پر موجود ہیں۔
سعدیہ جاوید نے ایم کیو ایم پر لسانی سیاست، چائنا کٹنگ، اور شہر بند کرنے جیسے ماضی کے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اب جھوٹے مینڈیٹ پر بیٹھے افراد جھوٹے الزامات کا سہارا لے رہے ہیں۔ ان کا دعویٰ تھا کہ ترقی کا یہ سفر جاری رہے گا اور نفرت کی سیاست کرنے والوں کو مایوسی کا سامنا ہے۔