سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ موجودہ فیصلوں سے سیاست میں تلخی بڑھے گی اور فاصلے مزید گہرے ہوں گے۔ جبکہ شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ہمیں پہلے ہی معلوم تھا کیا ہونے جا رہا ہے، مگر ہم نے آخری گیند تک لڑنا تھا تاکہ نظام کو بے نقاب کیا جا سکے۔
آج نیوز کے پروگرام ”نیوز انسائٹ وِد عامر ضیاء“ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ فیصلے سے فرق کیا پڑے گا، جیسے پہلے چل رہا تھا ویسے ہی چلتا رہے گا، سیاست مزید تلخ ہوگی، فاصلے بڑھیں گے۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ پی ٹی آئی قیادت اتحاد قائم کرنے میں ناکام رہی اور پارٹی اکیلی رہ گئی ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی کو خود فیصلہ کرنا ہوگا کہ ایوان کب چھوڑنا ہے۔ جے یو آئی سے اتحاد سو فیصد پی ٹی آئی کی ناکامی کے باعث نہ ہو سکا۔
آج نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میرا مشورہ ہے کہ خیبرپختونخوا میں وزیراعلیٰ پی ٹی آئی اور جے یو آئی مل کر لگائیں تاکہ حکومت کو تقویت ملے۔ دو تہائی اکثریت کے بغیر بھی حکومت تمام برے فیصلے کر رہی ہے۔
فواد چوہدری نے مزید اپنی گفتگو میں کہا کہ اس سے زیادہ مشکل حالات پی ٹی آئی کے لیے اور کیا ہوں گے؟ اصولی طور پر کراچی اور گوادر کو وفاقی شہر قرار دینا چاہیے، مگر موجودہ ایوان ایسا نہیں کر سکتا۔
مرکزی سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم کی گفتگو
قبل ازیں، آج نیوز کے پروگرام میں مرکزی سیکریٹری اطلاعات پاکستان تحریک انصاف شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ہمیں معلوم تھا کہ کیا ہونے جا رہا ہے، لیکن ہم نے آخری لمحے تک مقابلہ کرنا تھا تاکہ موجودہ نظام کو بے نقاب کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ راستے بند کیے گئے ہیں، مگر تحریک اسی گھٹن میں آگے بڑھے گی۔
شیخ وقاص نے کہا کہ عمران خان سمیت قیادت جیل میں ہے، اس کے باوجود اگر پارٹی متحد ہے تو اس سے مضبوط جماعت اور کون سی ہو سکتی ہے؟ انہوں نے واضح کیا کہ اسمبلی چھوڑنے کا کوئی فیصلہ زیرِغور نہیں اور نہ ہی چیئرمین عمران خان کی طرف سے ایسا کوئی اشارہ ملا ہے۔
انہوں نے پنجاب اسمبلی کی کارروائی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہاں صرف شور مچانے پر 20 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا، ایم پی ایز کو سنے بغیر سزائیں سنا دی گئیں۔ یہ تفرقہ ڈالنے کی کوشش ہے۔